Maktaba Wahhabi

38 - 219
بہت ہی قلیل تعداد ایسے والدین کی ہے جو اپنی اولاد کو آخرت کی ابدی زندگی میں اعلیٰ مناصب باعزت اور پروقار مقام دلوانے کے لئے دینی تعلیم دلوانے کا اہتمام کرتے ہیں جس کا حصول دنیاوی تعلیم کے مقابلے میں آسان بھی ہے اور دینی و دنیاوی دونوں اعتبار سے والدین کے لئے نفع بخش بھی ہے۔ دنیاوی تعلیم حاصل کرنے والے بیشتر بچے عملی زندگی میں اپنے والدین کے باغی اور خود سر ثابت ہوتے ہیں جبکہ دینی تعلیم حاصل کرنے والے بیشتر بچے اپنے والدین کے فرماں بردار اور خدمت گار ثابت ہوتے ہیں۔ آخرت کے اعتبار سے تو یقیناً وہی اولاد والدین کے لئے نفع بخش ہوگی جو صالح،متقی اور دیندار ہوگی ،ان سارے حقائق کو جاننے اور ماننے کے باوجود بلا مبالغہ ننانوے فیصد تعداد ان لوگوں کی ہے جو دنیاوی تعلیم کو دینی تعلیم پر ترجیح دیتے ہیں۔ آئیے انسان کی اس کمزوری کا ایک اور پہلوسے جائزہ لیں: فرض کیجئے!کسی مکان کو آگ لگ جاتی ہے اس مکان کے سارے مکین گھر سے باہر نکل آتے ہیں، غلطی سے ایک بچہ مکان کے اندر رہ جاتا ہے۔ اندازہ فرمائیے اس صورت حال میں والدین کے اضطراب کی کیا کیفیت ہوگی؟ دنیا کی کوئی مصروفیت یا مجبوری مثلًاکاروبار،ملازمت،حادثہ یا بیماری وغیرہ والدین کی توجہ بچے سے ہٹا سکے گی؟ ہر گز نہیں! بچہ جب تک آگ سے بچ کر نکل نہیں آتا والدین کو پل بھر کے لئے چین نصیب نہیں ہوگا۔ اپنے بچے کو آگ سے بچانے کے لئے والدین کو جان کی بازی تک لگانی پڑے تو وہ بھی لگا دیں گے۔ کتنے تعجب کی بات ہے کہ اس عارضی زندگی میں تو ہر شخص کا شعور یہ کام کرتا ہے کہ اسے اپنی اولاد کو ہر قیمت پر آگ سے بچانا چاہئے لیکن آخرت میں جہنم کی آگ سے اپنی اولاد کو بچانے کا شعور کم ہی لوگوں کو حاصل ہوتا ہے۔ سچ فرمایا اللہ تعالیٰ نے ﴿ قَلِیْلٌ مِّنْ عِبَادِیَ الشُّکُوْرُ﴾’’میرے بندوں میں سے شکر گزار کم ہی ہوتے ہیں۔‘‘( سورہ سبا ،آیت نمبر 13) بلا شبہ انسان کی یہ کمزوری اس آزمائش کا حصہ ہے جس کے لئے اسے دنیا میں بھیجا گیا ہے لیکن عقل مند وہی ہے جو اس آزمائش کا شعور حاصل کرلے ۔ اس آزمائش کا شعور یہی ہے کہ انسان اپنے خالق اور مالک کا حکم بلا چوں و چرا تسلیم کرلے۔ اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو جہنم سے بچنے اور اپنے بیوی بچوں کو جہنم سے بچانے کا حکم دیا ہے تو ایمان کا تقاضا یہ ہے کہ ہر مسلمان اپنے آپ کو اور اپنے بیوی بچوں کو جہنم کی آگ سے بچانے کے لئے اس اضطراب اور پریشانی سے 69درجہ زیادہ اضطراب اور پریشانی محسوس کرے
Flag Counter