Maktaba Wahhabi

36 - 219
تقسیم ہند کے دوران’’لارڈ‘‘ماؤنٹ بیٹن ، ’’سر‘‘پٹیل، ’’ہزایکسی لینسی‘‘نہرو اور’’آنجہانی‘‘ گاندھی نے اسلام دشمنی میں جس طرح سوچے سمجھے منصوبے بنا کر مسلمانوں کا بے دریغ قتل عام کروایا، مسلم خواتین کی بے حرمتی کروائی معصوم بچوں کو ذبح کروایا،اس کا بدلہ جب تک جہنم کی آگ،جہنم کے سانپ اور بچھو نہیں لیں گے تب تک ان بے گناہ مقتول مسلمانوں،عفت ماب مسلم خواتین اور معصوم مسلمان بچوں کے کلیجے کیسے ٹھنڈے ہوں گے۔ و علی ہذا القیاس بوسنیا ،کوسوو ،شیشان وغیرہ! پس وہ علیم و خبیر ذات،جو انسانوں کے دلوں میں چھپی تمناؤں اور آرزوؤں تک سے واقف ہے جتنی جتنی اور جو جو سزا کافروں کے لئے مقرر فرمائے گا وہ ٹھیک ٹھیک اسی سزا کے مستحق ہوں گے نہ اس سے ذرہ برابر کم ہوگی نہ زیادہ بلکہ عدل و انصاف کے تقاضوں کے عین مطابق ہوگی اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ جو اپنی ساری مخلوق کے لئے بلا امتیاز رحمن اور رحیم ہے کسی پر ذرہ برابر ظلم نہیں فرمائے گا﴿ وَ لاَ یَظْلِمُ رَبُّکَ اَحَدًا﴾’’اور تیرا رب کسی پر ذرہ برابر ظلم نہیں کرے گا۔‘‘( سورہ کہف ،آیت نمبر 49) اپنے اہل و عیال کو جہنم کی آگ سے بچاؤ: قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: ﴿یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْا اَنْفُسَکُمْ وَ اَھْلِیْکُمْ نَارًا وَّقُوْدُ ھَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ عَلَیْھَا مَلاَ ئِکَۃٌ غِلاَظٌ شِدَادٌ لاَّ یَعْصُوْنَ اللّٰہَ مَا اَمَرَھُمْ وَ یَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ ،﴾ ’’اے لوگو،جو ایمان لائے ہو !بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو آگ سے جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں جس پر تند خو اور سخت گیر فرشتے مقرر ہیں اللہ تعالیٰ انہیں جو بھی حکم دیتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے بلکہ جو حکم دیتے ہیں وہ بجا لاتے ہیں۔’’( سورہ تحریم ،آیت نمبر 6) اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے دو باتوں کا واضح الفاظ میں حکم دیا ہے: 1۔اپنے آپ کو جہنم کی آگ سے بچاؤ۔ 2۔ اپنے اہل و عیال کو جہنم کی آگ سے بچاؤ۔ اہل و عیال سے مراد بیوی اور بچے ہیں گویا ہر آدمی اپنے ساتھ اپنے بیوی اور بچوں کو بھی جہنم کی آگ
Flag Counter