ڈگری سنٹی گریڈ (یا 20ڈگری فارن ہائیٹ)تک پہنچ جائے تو جسم کا وہ حصہ سردی کے باعث جل کر یا گل سڑ کر فوراً الگ ہوجاتا ہے جسے طبی اصطلاح میں ""کہا جاتا ہے۔ لمحہ بھر کے لئے فرض کیجئے کہ ’’زمہریر‘‘میں صرف اسی قدر سردی ہوگی جس سے جسم کے اندر کا درجہ حرارت منفی 6.7ڈگری سنٹی گریڈ (یا 20ڈگری فارن ہائیٹ)تک پہنچ جائے تو اس عذاب کی کیفیت یہ ہوگی کہ زندہ انسان کا جسم سردی کی شدت سے ریت کی طرح بکھر کر ذرہ ذرہ ہوجائے گا اور پھر اسے نئے سرے سے جسم دیا جائے گا پھر سردی کی شدت سے اس کا جسم ریزہ ریزہ ہوجائے گا اور پھر اسے جسم دے دیا جائے گا جب تک وہ زمہریر میں رہے گا اسی عذاب الیم میں مبتلا رہے گا۔ مذکورہ تجزیہ محض سائنسی حقائق اور تجربات کی روشنی میں کیا گیا ہے جبکہ یہ بات واضح ہے کہ جہنم کی آگ کی طرح ’’زمہریر‘‘ کی سردی بھی دنیا کی سردی سے کہیں زیادہ شدید ہوگی۔’’زمہریر‘‘ کی اصل سردی میں عذاب اور عقاب کی ٹھیک ٹھیک کیفیت کیا ہوگی ؟اس کا شاید ہم اس دنیا میں تصور بھی نہ کرسکیں لیکن اس بات میں کسی شک کی گنجائش ہی نہیں کہ جہنم کی آگ ہو یا زمہریر کی سردی،کافر زندگی پر موت کو ترجیح دیں گے اورباربار موت مانگیں گے ﴿وَ نَادَوْا یَا مَالِکُ لِیَقْضِ عَلَیْنَا رَبُّکَ ﴾’’اور وہ پکاریں گے اے مالک!(داروغہ جہنم کا نام)(کاش!)تیرا رب ہمارا کام تمام ہی کردے۔‘‘ جواب میں ارشاد ہوگا﴿ اِنَّکُمْ مَّاکِثُوْنَ﴾’’بے شک اب تم اسی میں رہو گے۔‘‘ ( سورہ زخرف ،آیت نمبر77)اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو اپنے فضل و کرم اور احسان سے زمہریر کے عذاب سے پناہ عطا فرمائے۔ وہ یقینا بڑا بخشنہار،درگزر فرمانے والا اور اپنے بندوں پر رحم اور شفقت فرمانے والا ہے۔ 9۔ بعض نامعلوم عذاب: قرآن و حدیث میں آگ کے علاوہ جہنم میں دئیے جانے والے عذابوں کی بہت سی قسموں کا جہاں عمومی تذکرہ فرمایا گیا ہے وہاں بعض گناہوں کے خاص خاص عذابوں کا ذکر بھی فرمایا گیا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ نے یہ بات بھی ارشاد فرمائی ہے ﴿ وَ اٰخَرُ مِنْ شَکْلِہٖ اَزْوَاجٌ ﴾’’اور اسی قسم کے بعض دوسرے عذاب بھی ہوں گے۔‘‘ ( سورہ ص ،آیت نمبر58)کہیں صرف ﴿عَذَابٌ اَلِیْمٌ ﴾ |