جہنم سے پہلے قبر میں بھی کافروں کو سانپوں کے ڈسنے کا عذاب دیاجائے گا چنانچہ عذاب قبر کی تفصیل بیان فرماتے ہوئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے ’’کافر جب منکر نکیر کے سوالوں کے جواب میں ناکام ہوجاتا ہے تو اس پر ننانوے (99)سانپ مسلط کردیئے جاتے ہیں جو قیامت تک اس کا گوشت نوچتے رہتے ہیں اور اسے ڈستے رہتے ہیں۔‘‘ قبر کے سانپ کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’ اگر وہ سانپ زمین پر ایک دفعہ پھونک مار دے تو روئے زمین پر کبھی کوئی سبزی نہ اُ گے۔‘‘ (مسند احمد) قبر کے سانپ کے بارے میں ابن حبان کی روایت میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایک ایک اژدھے کے ستر منہ ہوں گے جن سے وہ کافر کو قیامت تک ڈستا رہے گا۔ جہنم کے سانپ کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہے ’’ اس کا قد اونٹ کے برابر ہوگا اور اس کے ایک بارڈسنے سے کافر چالیس سال تک تکلیف محسوس کرتا رہے گا۔‘‘( مسند احمد)قبر میں اور جہنم میں ڈسنے والے سانپ یقینا دنیا کے سانپوں کے مقابلے میں ہزاروں گنا زہریلے ،خطرناک اور وحشت ناک ہوں گے لیکن دنیا میں ایک عام زہریلے سانپ کے ڈسنے سے انسان جس المناک کیفیت سے دوچار ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ : اولًا:انسان پر بے ہوشی طاری ہوجاتی ہے ثانیاً : زہر سے متاثرہ حصہ مفلوج ہوجاتا ہے ثالثاً : ناک،منہ،کان حتی کہ آنکھوں سے بھی خون بہنا شروع ہوجاتا ہے ۔یہ کیفیت محض ایک بار سانپ کے ڈسنے سے پیدا ہوتی ہے ۔تصور کیجئے جس انسان کو دنیا کے سانپوں کے مقابلے میں ہزاروں گنا زیادہ زہریلے سانپ بار بار ڈس رہے ہوں گے وہ کس قدر عذاب الیم میں گرفتار ہوگا۔ اَلْعِیَاذُ بِاللّٰہِ! بچھو کے ڈسنے کا اثر سانپ کے ڈسنے کے اثر سے بالکل مختلف ہوتا ہے بچھو کے ڈسنے سے انسان فوری طور پر دو طرح کی تکلیف میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ اولًا: جسم سوج جاتا ہے۔ ثانیاً :سانس لینے سے تکلیف اور گھٹن محسوس ہونے لگتی ہے۔ جہنم کے بچھو کا ذکر کرتے ہوئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے ’’وہ خچر جتنا بڑا ہو گا اور اس کے ایک |