مشرق و مغرب کے درمیان جن و انس کے علاوہ ہر جاندار مخلوق سنتی ہے،فرشتے کی ضرب سے کافر مٹی (کی طرح ریزہ ریزہ)ہوجائے گا پھر اس میں روح ڈالی جائے گی۔‘‘(مسند ابو یعلٰی)یہی عمل بار بار دہرایا جاتا رہے گا حتی کہ قیامت قائم ہوجائے گی۔ جہنم کا عذاب،قبر کے عذاب سے کہیں زیادہ شدید اور المناک ہوگا قبرمیں اگر ہتھوڑوں اور گرزوں سے مارنے والے فرشتے اندھے اور بہرے ہوں گے،جہنم کے فرشتوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے خود ارشاد فرمایا ہے ﴿ عَلَیْہَا مَلاَئِکَۃٌ غِلاَظٌ شِدَادٌ﴾یعنی’’ جہنم پر نہایت بے رحم اور سخت گیر فرشتے مقرر ہیں ۔‘‘حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب جہنمیوں کا پہلا جتھہ جہنم کی طرف جائے گا تو دروازے پر چار لاکھ فرشتے عذاب دینے کے لئے کھڑے ہوں گے جن کے چہرے بڑے ہیبت ناک اور نہایت سیاہ ہیں کچلیاں باہر کو نکلی ہوئی ہیں سخت بے رحم ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے ذرہ برابر رحم ان کے دلوں میں نہیں رکھا ان فرشتوں کی دوسری خوبی اللہ تعالیٰ نے یہ بتائی ہے کہ﴿ لاَ یَعْصُوْنَ اللّٰہَ مَا اَمَرَھُمْ وَ یَفْعَلُوْنَ مَا یَؤْمَرُوْنَ﴾ ’’وہ فرشتے کبھی اللہ کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم انہیں دیا جاتا ہے بجا لاتے ہیں۔‘‘ (سورہ تحریم،آیت نمبر6)یعنی اللہ تعالیٰ فرشتوں کو جیسا عذاب کرنے کا حکم دیں گے فرشتے فوراً ویسا ہی عذاب دینا شروع کردیں گے لمحہ بھر کے لئے بھی تامل یا توقف نہیں کریں گے۔ یہ فرشتے ایسی ایسی بدترین ترکیبوں سے کافروں کو سزائیں دیں گے کہ بڑے بڑے مجرموں کا پتہ پانی اور کلیجہ چھلنی ہوجائے گا۔( ابن کثیر) یہ ہے کافروں کا انجام اور کافروں کے کفر کی سزا۔حقیقت یہ ہے کہ کافر اللہ تعالیٰ کے نزدیک دنیا کی سب سے زیادہ قابل نفرت،حقیر ترین اور ذلیل ترین مخلوق ہے اور ایمان کی دولت سے بڑھ کر اس دنیا میں کوئی دوسری دولت نہیں،کاش مسلمان اس دنیا میں ایمان کی قدو قیمت پہچان سکیں،رہے کافر تو یقینا وہ قیامت کے روز عذاب دیکھ کر یہ تمنا کریں گے ﴿ لَوْ اَنَّھُمْ کَانُوْا یَھْتَدُوْنَ﴾’’کاش وہ دنیا میں ہدایت کا راستہ اختیار کرتے۔‘‘( سورہ قصص،آیت نمبر 64 ) 6۔زہریلے سانپوں اور بچھوؤں کے ڈسنے کا عذاب : جہنم میں زہریلے سانپوں اور بچھوؤں کے ڈسنے کا عذاب بھی ہوگا۔ سانپ اور بچھو دونوں انسان |