ہیں وہ بھی اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے انحراف کررہے ہیں اور جو لوگ اپنے بزرگوں کے مراقبوں اور مکاشفوں کو حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ترجیح دیتے ہیں وہ بھی اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے انحراف کررہے ہیں اسی طرح جو لوگ اپنے اکابر کے مشاہدوں اور خوابوں کو سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ترجیح دیتے ہیں وہ بھی اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے انحراف کررہے ہیں۔ (ملاحظہ ہو سورہ حجرات،آیت نمبر1) ہم انتہائی ادب اور احترام کے ساتھ مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر کی خدمت میں انتہائی مخلصانہ اور ہمدردانہ درخواست کریں گے کہ اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا معاملہ بڑا ہی نازک ہے ایسا نہ ہو کہ ائمہ کی عقیدت، بزرگوں کی محبت اور خود ساختہ نظریات کا تعصب ہمیں قیامت کے روز کسی بڑے المناک عذاب سے دوچار کردے،اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کے بعد ایسا المناک انجام بڑاہی خسارے کا سودا ہوگا ﴿اَلاَ ذٰلِکَ ہُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِیْنَ ،﴾خبردار!یہی سب سے بڑا خسارہ ہے۔‘‘( سورہ زمر،آیت نمبر 15) 5۔گرُزوں اور ہتھوڑوں کی مار کا عذاب : جہنم میں کافروں اور مشرکوں کو لوہے کے گرزوں اور ہتھوڑوں سے مارنے کا عذاب بھی ہوگا اس کا ذکر قران مجید میں بھی ہے اور احادیث مبارکہ میں بھی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے ﴿وَلَھُمْ مَقَامِعُ مِنْ حَدِیْدٍ﴾’’اور (کافروں کو مارنے کے لئے (لوہے کے گرز ہوں گے۔‘‘( سورہ حج ،آیت نمبر21) حدیث شریف میں ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ کافروں کو مارنے والے گرز اس قدر وزنی ہوں گے کہ اگر ایک گرز زمین پر رکھ دیا جائے اور زمین پر بسنے والے سارے کے سارے انسان اور جن اسے اٹھانا چاہیں تو نہیں اٹھا سکیں گے (مسند ابو یعلٰی) جہنم سے پہلے قبر میں بھی کافروں کو گرزوں اور ہتھوڑوں کی مار کا عذاب دیا جائے گا عذاب قبر کی تفصیل بیان کرتے ہوئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے ’’ منکر نکیر کے سوالوں کے جواب میں ناکام ہونے کے بعد کافر پر اندھا اور بہرا فرشتہ مسلط کردیاجاتا ہے جس کے پاس لوہے کا گرز ہوتا ہے،جو اتنا وزنی ہوتا ہے کہ اگر اسے کسی پہاڑ پر مارا جائے تو وہ ریزہ ریزہ ہوجائے،اس گرز سے وہ اندھا اور بہرا فرشتہ اسے مارے گا جس سے کافر چیخے اور چلائے گا۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ۔’’کافر کی چیخ و پکار کی آوازیں |