Maktaba Wahhabi

183 - 219
جانتے ہو مفلس کسے کہتے ہیں؟‘‘صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’مفلس تو وہی ہے جس کے پاس پیسے نہ ہوں،نہ ہی کوئی سامان ہو۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’میری امت کا مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن نماز،روزہ اور زکاۃ جیسی نیکیاں لے کر حاضر ہو گا،لیکن کسی کو گالی دی ہو گی،کسی پر تہمت لگائی ہو گی،کسی کا مال کھایا ہو گا کسی کو قتل کیا ہو گا،کسی کو مارا ہو گا،لہٰذا اس کی نیکیاں مختلف لوگوں میں تقسیم کر دی جائیں گی،اگر اس کی نیکیاں ختم ہو گئیں اور مظلوموں کے حقوق باقی رہ گئے،تو پھر ان کے گناہ اس کے حساب میں ڈال دیئے جائیں گے اور اسے جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 280:حرام کھانے والا خیانت کرنے والا دھوکہ دینے والا بخیل یا جھوٹااور فحش گو جہنم میں جائے گا عَنْ عَیَّاضِ بْنِ حَمَارِ الْمُجَاشِعِیِّ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ ((ذَاتَ یَوْمٍ فِیْ خُطْبَتِہٖ وَ اَھْلُ النَّارِ خَمْسَۃٌ اَلضَّعِیْفُ الَّذِیْ لاَ زَبْرَ لَہُ الَّذِیْنَ ھُمْ فِیْکُمْ تَبَعًا لاَ یَبْتَغُوْنَ اَھْلاً وَ لَا مَالاً، وَ الْخَائِنُ الَّذِیْ لاَ یَخْفٰی لَہٗ طَمَعٌ وَ اِنْ دَقَّ اِلاَّ خَانَہٗ ، وَ رَجُلٌ لاَ یُصْبِحُ وَلاَ یُمْسِیْ اِلاَّ وَ ھُوَ یُخَادِعُکَ عَنْ اَھْلِکَ وَ مَالِکَ وَ ذَکَرَ الْبُخْلَ اَوِ الْکَذِبَ وَ الشِّنْظِیْرَ الْفَحَّاشُ)) ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ [1] حضرت عیاض بن حمار مجاشعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روز اپنے خطبہ میں ارشاد فرمایا ’’آگ میں جانے والے پانچ قسم کے لوگ ہیں پہلے وہ جاہل لوگ جنہیں (حلال و حرام میں) کوئی تمیز نہیں،دوسرے کے پیچھے (آنکھیں بند کرکے)چلنے والے اہل و عیال اور مال و منال تک سے بے فکر ہیں دوسرا وہ خائن شخص جسے معمولی سی چیز کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو خیانت کرنے لگتا ہے ،تیسرا وہ شخص جو تیرے اہل اور مال میں تجھے دھوکہ دینے والا ہے،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بخیل یا چھوٹے آدمی کا ذکر فرمایا اور پانچواں وہ شخص جو فحش گو اور گالیاں بکنے والا ہے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 281:جھگڑالو اور بد اخلاق جہنم میں جائے گا۔ عَنْ حَارِثَۃَ بْنِ وَھْبٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((لاَ یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ الْجَوَّاظُ وَ لاَ
Flag Counter