Maktaba Wahhabi

179 - 219
سے پوچھے گا’’ان نعمتوں کا شکریہ ادا کرنے کے لیے تو نے کیا عمل کیا؟‘‘ وہ عرض کرے گا’’یا اللہ!میں نے علم سیکھا،لوگوں کو سکھایا اور تیری خاطر لوگوں کو قرآن پڑھ کر سنایا۔‘‘اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا’’تو نے جھوٹ کہا ہے تو نے علم اس لیے سیکھا تاکہ لوگ تجھے عالم کہیں اور قرآن اس لیے پڑھ کر سنایا کہ لوگ تجھے قاری کہیں،سو دنیا نے تمہیں عالم اور قاری کہا۔‘‘ پھر (فرشتوں کو)حکم ہو گا اور اسے منہ کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔اس کے بعد تیسرا آدمی لایا جائے گا جسے دنیا میں وسعت اور ہر طرح کی دولت سے نوازا گیا تھا۔اللہ تعالیٰ اسے اپنی نعمتیں جتائے گا وہ شخص ان نعمتوں کا اقرار کرے گا۔پھر اللہ تعالیٰ سوال کرے گا ’’میری نعمتوں کو پا کر تو نے کیا کام کئے؟‘‘ وہ کہے گا’’یا اللہ میں نے تیری راہ میں ان تمام جگہوں پر مال خرچ کیا جہاں تجھے مال خرچ کرنا پسند تھا ۔‘‘ اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا ’’تو نے جھوٹ بولا ہے ، تو نے مال صرف اس لئے خر چ کیا تاکہ لوگ تجھے سخی کہیں اور دنیا نے تجھے سخی کہا۔‘‘پھر (فرشتوں کو)حکم ہو گا اور اسے منہ کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے مسئلہ 267:نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نام غلط بات منسوب کرنے والا جہنم میں جائے گا۔ عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھَا قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقُوْلُ ((مَنْ یَقُلْ عَلَیَّ مَالَمْ اَقُلْ فَلْیَتَبَوَّأْ مَقْعَدَہٗ مِنَ النَّارِ)) ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’جس شخص نے میری طرف ایسی بات منسوب کی جو میں نے نہیں کہی وہ اپنی جگہ جہنم میں بنا لے۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے مسئلہ 268:تکبر کرنے والا جہنم میں جائے گا۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ وَ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمَا قَالاَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم(( اَلْعِزُّ اِزَارُُہٗ وَ الْکِبْرِیَائُ رِدَائُ ہٗ فَمَنْ یُنَازِعُنِیْ عَذَّبْتُہٗ )) ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابو سعید خدری اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما دونوں سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’عزت اللہ تعالیٰ کا ازار ہے اور کبریائی اس کی چادر ہے جو شخص یہ مجھ سے چھینے گا میں اس کو عذاب دوں
Flag Counter