حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ارادہ کیا کچھ آدمیوں کو شہروں میں بھیجوں وہ تحقیق کریں کہ جن لوگوں کو حج کی طاقت ہے اور انہوں نے حج نہیں کیا ان پر جزیہ مقرر کر وں ایسے لوگ مسلمان نہیں ہیں پس ایسے لوگ مسلمان نہیں ہیں۔اسے سعید نے اپنی سنن میں روایت کیا ہے مسئلہ 266:ریا کرنے والے جہنم میں جائیں گے۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم (( اِنَّ اَوَّلَ النَّاسِ یُقْضٰی عَلَیْہِ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ رَجُلٌ اُسْتُشْھِدَ ، فَاُتِیَ بِہٖ فَعَرَّفَہٗ نِعَمَہٗ فَعَرَفَھَا ، قَالَ فَمَا عَمِلْتَ فِیْھَا؟ قَالَ : قَاتَلْتُ فِیْکَ حَتَی اسْتُشْھِدْتُ ، قَالَ : کَذَبْتَ وَلٰکِنَّکَ قَاتَلْتَ لِاَنْ یُقَالَ جَرِیْئٌ،فَقَدْ قِیْلَ،ثُمَّ اُمِرَ بِہٖ فَسُحِبَ عَلٰی وَجْھِہٖ حَتّٰی اُلْقِیَ فِی النَّارِ، وَ رَجُلٌ تَعَلَّمَ الْعِلْمَ وَ عَلَّمَہٗ، وَقَرَائَ الْقُرْآنَ فَاُتِیَ بِہٖ فَعَرَّفَہٗ نِعَمَہ فَعَرَفَھَا، قَالَ فَمَا عَمِلْتَ فِیْھَا۔ قَالَ تَعَلَّمْتُ الْعِلْمَ وَ عَلَّمْتُہٗ، وَ قَرَأَتُ فِیْکَ الْقُرْآنَ ، قَالَ کَذَبْتَ وَ لٰکِنَّکَ تَعَلَّمْتَ الْعِلْمَ لِیُقَالَ عَالِمٌ، وَ قَرَأَتَ الْقُرْاَنَ لِیُقَالَ ھُوَ قَارِیٌٔ ، فَقَدْ قِیْلَ ثُمَّ اُمِرَ بِہٖ فَسُحِبَ عَلٰی وَجْھِہٖ حَتّٰی اُلْقِیَ فِی النَّارِ، وَ رَجُلٌ وَسَّعَ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ اَعْطَاہُ مِنْ اَصْنَافِ الْمَالِ کُلُّہٖ، فَاُتِیَ بِہٖ فَعَرَّفَہٗ نِعَمَہٗ فَعَرَفَھَا قَالَ فَمَا عَمِلْتَ فِیْھَا۔ قَالَ مَا تَرَکْتُ مِنْ سَبِیْلِ تُحِبُّ اَنْ یُنْفَقَ فِیْھَا اِلاَّ اَنْفَقْتُ فِیْھَا لَکَ قَالَ کَذَبْتَ ، وَلٰکِنَّکَ فَعَلْتَ لِیُقَالَ ھُوَجَوَّادٌ ، فَقَدْ قِیْلَ، ثُمَّ اُمِرَ بِہٖ فَسُحِبَ عَلٰی وَجْھِہٖ ثُمَّ اُلْقِیَ فِی النَّار))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’قیامت کے دن سب سے پہلے ایک شہید لایا جائے گا۔اللہ تعالیٰ اسے اپنی نعمتیں گنوائے گا اور شہید ان نعمتوں کا اقرار کرے گا۔اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گا ’’تو نے ان نعمتوں کا حق ادا کرنے کے لیے کیا عمل کیا؟‘‘ وہ کہے گا’’میں نے تیری راہ میں جنگ کی،حتٰی کہ شہید ہو گیا۔‘‘اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا’’ تو جھوٹ کہتا ہے، تو نے بہادر کہلوانے کے لیے جنگ کی،سو دنیا میں تجھے بہادر کہا گیا۔‘‘پھر (فرشتوں کو)حکم ہو گا اور اسے منہ کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔اس کے بعد وہ آدمی لایا جائے گا جس نے خود بھی علم سیکھا اور دوسروں کو بھی سکھایا اور قرآن پڑھا ۔اللہ تعالیٰ اسے اپنی نعمتیں یاد دلائے گا اور وہ (عالم)ان کا اقرار کرے گا۔تب اللہ تعالیٰ اس |