Maktaba Wahhabi

74 - 159
[1]اس کی وضاحت اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد گرامی سے ہوتی ہے : ﴿ وَاِذْ قَالَ اِبْرَاہِیْمُ لِأَبِیْہِ وَقَوْمِہِ اِنَّنِی بَرَآئٌ مِمَّا تَعْبُدُونَ o اِلَّا الَّذِیْ فَطَرَنِی فَاِنَّہُ سَیَہْدِ یْنَ o وَجَعَلَہَا کَلِمَۃٌ بَاقِیَۃً فِیْ عَقِبِہِ لَعَلَّہُمْ یَرْجِعُوْنَ o﴾ (الزخرف: 26 تا 28 ) ’’جب ابراہیم[2] علیہ السلام نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے فرمایا کہ: میں ان معبودوں سے بیزار ہوں [3]جن کی تم عبادت کرتے ہو ‘اس ذات کے سوا جس نے مجھے پیدا کیا[4] وہی میری رہنمائی کرے گا[5] اور وہ اس حقیقت کو[6] پیچھے (ورثے اور وصیت کے طور پر) [7] چھوڑ گئے تاکہ وہ (شرک سے )باز آتے رہیں ۔‘‘[8]
Flag Counter