کر سکے گا۔‘‘[1]
ط…امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ بدعات سے خبردار کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
((مَاأَحْدَثَ رَجُلٌ بِدْعَۃً فَرَاجَعَ سُنَّۃً))
’’کوئی ایسا آدمی نہیں ہے کہ جس نے کسی بدعت کو رواج دیا ہو اور وہ سنت کی طرف پلٹ آئے۔ ‘‘[2] (یعنی اس سے سنت پر عمل کی توفیق چھین لی جاتی ہے۔)
ی…امام مالک بن انس رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
((لَا یُـنَـکَّحُ أَھْلُ البِدَعِ وَلَا یُنْکَحُ اِلَیْھِم وَلَا یُسَلَّم عَلَیْھِم))
’’اہل بدعا ت کو نہ ہی نکاح کے لیے رشتے دیے جائیں اور نہ ہی ان سے نکاح کے لیے رشتے لیے جائیں۔اور نہ ہی ان کو (پہلے) سلام کیا جائے۔‘‘[3]
(اور نہ ہی سلام کا جواب دیا جائے۔)
س…امام شافعی رحمہ اللہ کے متعلق مروی ہے کہ انہوں نے ایک جماعت کو دیکھا جو دین حنیف کے بارے میں خواہ مخواہ کی گفتگو کر رہے تھے۔ آپ رحمہ اللہ نے چیخ کر فرمایا:’’یا تو تم لوگ ہمارے قریب خیر والی گفتگو کے ساتھ بیٹھو یا پھر یہاں سے اُٹھ کر چلے جاؤ۔ ‘‘[4]
ع…امام اہل السنہ احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
((اِنَّ أَھْلَ البِدَعِ وَالْاَھْوَائِ لَا یَنْبَغِی أَنْ یُسْتَعانَ بِھِمْ فِی شَیْئٍ منْ أُمُورِ الْمُسْلِمِیْنَ فَاِنَّ فِی ذَالِکَ أَعْظَمُ الضَررِ عَلیٰ
|