Maktaba Wahhabi

367 - 444
اہل السنۃ والجماعۃ کے اہل ایمان …صحابہ کرام کے درمیان واقع ہونے والے کسی بھی جھگڑے اور نزاع کے بارے میں اپنی زبانوں کو روک کر رکھتے ہیں اور ان کا معاملہ اللہ کے سپرد کیا کرتے ہیں۔ [1] تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین میں سے جو درست فیصلے کرنے والے تھے ان کے لیے اللہ کے ہاں دوہرا اجر تھا اور ان میں سے جو غلطی کرنے والے تھے ان کے لیے ایک اجر بہر حال ضرور تھا۔ (کیونکہ ان کی خطا بھی اجتہادی ہوتی تھی۔) اور ان کی خطا اللہ عزوجل کے ہاں قابل معافی تھی ان شاء اللہ۔ اہل السنۃ والجماعۃج سلفی جماعت حقہ کے اہل ایمان و اسلام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے کسی کو بھی برا نہیں کہتے (اور نہ ان کے بارے میں تبرا بولتے ہیں) بلکہ ان کو وہ اسی اعلیٰ تعریف کے ساتھ یاد کرتے ہیں کہ جس کے وہ مستحق ہیں۔ جیساکہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَسُبَّوا أَصْحَابِی، لَا تَسُبُّوا أَصْحَابِی، فَوَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہ! لَوْ أَنَّ أَحَدَکُمْ أَنْفَقَ مِثْلَ أُحُدٍ ذَھَباً مَا أَدْرَکَ مُدَّ أحَدِھِم، وَلَا نَصِیفَہُ))
Flag Counter