Maktaba Wahhabi

366 - 444
اور ہر وہ مومن ، موحد مسلمان کہ جس نے حالت ایمان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور وہ آپ پر پختہ ایمان لایا اور اسی حالت ایمان میں اس کی وفات (یا شہادت واقع) ہوئی تو وہ صحابہ کرام میں شمار ہوا۔ اگرچہ اس کی مصاحبت ایک سال ، ایک ماہ ، یا ایک دن ، یا پہر اور ایک گھڑ ی تک ہی رہی ہو۔ وہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کہ جنہوں نے صلح حدیبیہ کے موقع پر درخت کے نیچے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک پر موت کی بیعت کی تھی ان میں سے کوئی بھی صحابی جہنم میں داخل نہیں ہوگا۔ بلکہ اللہ عزوجل ان سے راضی ہو گیا اور وہ اُس سے راضی ہو گئے۔ اور ان صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی تعداد چودہ سے سے زیادہ تھی۔ چنانچہ صحیح حدیث میں ہے؛سیّدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یَدْخُلُ النَّارَ أَحَدٌ بَایَعَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ)) ’’ان اصحاب میں سے کوئی بھی جہنم میں نہیں جائے گا کہ جس نے حدیبیہ کے مقام پر درخت کے نیچے (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک پر) بیعت کی تھی۔ ‘‘[1]
Flag Counter