(اور ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:) تمہارے اوپر کچھ ایسے امراء مقرر کیے جائیں گے جن کے تم اچھے کام بھی دیکھو گے اور برے کام بھی۔ چنانچہ جو کوئی برے کام کو برا جانے (برائی سے نفرت کرے) وہ گناہ سے بری ہو گیا۔ اور جس نے برائی کا انکار کیا تو وہ محفوظ ہو گیا۔ لیکن جو آدمی برائی پر راضی ہو گیا اور اس کی اس نے پیروی کی (تووہ تباہ و بربادہو گیا۔) صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ہم ان سے مقاتلہ نہ کریں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:نہیں۔ جب تک وہ نمازپڑھتے رہیں۔ ‘‘[1]
|