Maktaba Wahhabi

333 - 444
﴿إِنْ أَوْلِيَاؤُهُ إِلَّا الْمُتَّقُونَ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ﴾ (الانفال:۳۴) ’’مسجد حرام کے متولی تو وہی ہوسکتے ہیں جو پرہیزگار ہوں (شرک سے بچتے ہوں) لیکن ان میں اکثر (لوگ) یہ نہیں جانتے۔ ‘‘ جبکہ شعبدے بازی ، ہاتھ کی صفائی اور کرتب سازی و جادوگری شیطان کی طرف سے ہوتی ہے۔ اور اس کا سبب کافرانہ اعمال اور اللہ کی نافرمانیاں ہوتے ہیں۔ یہ گمراہ لوگوں کے ساتھ مختص ہوتی ہے۔ چنانچہ اللہ عزوجل فرماتے ہیں : ﴿وَلَا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللّٰهِ عَلَيْهِ وَإِنَّهُ لَفِسْقٌ وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَىٰ أَوْلِيَائِهِمْ لِيُجَادِلُوكُمْ ۖ وَإِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ إِنَّكُمْ لَمُشْرِكُونَ﴾ (الانعام:۱۲۱) ’’اور جس جانور پر (ذبح کرتے وقت) اللہ تعالیٰ کا نام نہ لیا جائے اس کو مت کھاؤ اور اس میں سے کھانا گناہ ہے۔ اور شیطان تو اپنے دوستوں کے دل میں (وسوسے اور غلط خیالات) ڈالتے ہیں۔ تاکہ وہ تم سے (ناحق) کا جھگڑا کریں۔ اور اگر تم ان کا کہا مان لو تو تم بھی مشرک ہو چکے، ضرور ہوچکے۔‘‘ اہل السنۃ والجماعۃ سلفی جماعت حقہ کے اہل ایمان اس بات کی بھی تصدیق کرتے ہیں کہ دنیا میں جادو کا بھی وجود ہے اور جادوگر بھی پائے جاتے ہیں۔ جیسا کہ قرآن حکیم میں کئی ایک مقامات پر مذکور ہے : ا… ﴿قَالُوا يَا مُوسَىٰ إِمَّا أَن تُلْقِيَ وَإِمَّا أَن نَّكُونَ نَحْنُ الْمُلْقِينَ ﴿١١٥﴾ قَالَ أَلْقُوا ۖ فَلَمَّا أَلْقَوْا سَحَرُوا أَعْيُنَ النَّاسِ وَاسْتَرْهَبُوهُمْ وَجَاءُوا بِسِحْرٍ
Flag Counter