قوت، مال اور زبان سے معاونت کرنا ، اسی طرح ان کی خوشیوں اور ان کی غمیوں میں شرکت کرنا۔
تیسرا حق :یہ کہ مومن ، مسلمان آدمی اپنے مسلمان بھائیوں کے لیے بھی وہی کچھ پسند کرے جو وہ اپنی ذات کے لیے پسند کرتا ہو۔ یعنی خیر اور بھلائی کو حاصل کرنے اور ان سے شر کو دور کرنے کے ساتھ۔ اور ان سے ٹھٹھہ و استہزاء نہ کرے۔ (کسی کی غربت ، فقیری ، رنگ و نسل اور کم علمی کا مذاق نہ اڑائے) اور نیکی کی بنیادپر ان سے محبت کی حرمت و طمع رکھے اور ان کی مجالس میں شریک ہو اور ان سے مشاورت بھی کرے۔
چوتھا حق :بیماروں کی تیمارداری کرکے ، فوت شدگان کے جنازوں میں شریک ہو کر ، ان کے ساتھ نرمی کرکے ، ان کے لیے دعا ء استغفار کرکے ، ان میں سلام کو عام رواج دے کر ، معاملات ، لین دین میں دھوکہ دہی نہ کرکے اور باطل طریقے سے ان کے اموال نہ کھا کر ان کے حقوق کو ادا کرنا … اللہ ہی کے لیے محبت اور دوستی کا یہ چوتھاحق ہے۔
پانچواں حق :اپنے اہل ایمان ، مسلمان بھائیوں کے بارے میں تجسس سے کام نہ لینا ، ان کی خبریں اور ان کے بھید ان کے دشمنوں تک نہ پہنچانا ، ان سے تکلیف کو روک کر رکھنا اور ان کے درمیان اصلاح سے کام لینا … اللہ ہی کے لیے دوستی اور محبت کا یہ پانچواں حق ہے۔
چھٹا حق :مسلمانوں کی جماعت (اسلامی حکومت و امارت) سے جڑے رہنا اور ان کے درمیان تفرقہ سے کام نہ لینا اور ان کے ساتھ نیکی ، تقویٰ ، اور بالمعروف اور نہی عن المنکر جیسے امور میں تعاون کرنا بھی اس محبت اور دوستی کا ایک حق ہے۔
|