Maktaba Wahhabi

312 - 444
’’ (اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) ان کافروں سے کہہ دیجیے کیا میں اللہ کے سوا جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے کسی اور کو اپنا معبود بناؤں جبکہ وہ (اللہ عزوجل سب کو) کھلاتا، پلاتا ہے اور اس کو کوئی نہیں کھلاتا۔ کہہ دے مجھ کو تو یہ حکم ہوا ہے کہ سب سے پہلے اللہ کا حکم مانوں اور شرک کرنے والوں میں شامل نہ ہوں۔‘‘ و… عقیدہ سلیمہ کا یہ اصل بلاشک و شبہ وہ تعلق ہے کہ جس کی بنیاد پر مسلم معاشرہ قائم ہوتا ہے۔ جیسا کہ سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یُؤْمِنُ أَحَدُکُم حَتَّیٰ یُحِبَّ لأَخِیہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہِ)) ’’تم میں سے کوئی شخص تب تک مومن نہیں ہو سکتا حتی کہ وہ اپنے (مومن ، مسلمان) بھائی سے ویسی ہی محبت کرے جیسی کہ وہ اپنی ذات سے محبت کرتا ہے۔ ‘‘[1] اور اہل السنۃ والجماعۃ اس بات کا عقیدہ رکھتے ہیں کہ :مولاۃ ومعاداۃ… دوستی و محبت اور دشمنی …شرعاً واجب ہے۔ بلکہ لَا اِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ … اللہ عزوجل کے سوا کوئی معبود برحق نہیں … کی گواہی کے لوازم میں سے ہے اور اس کی شروط میں سے ایک شرط ہے۔ اور ایمان و عقیدہ کے اُصول میں سے یہ ایک اصل عظیم ہے۔ ہر مسلم آدمی پر اس کی مراعاۃ و محافظت لازم ہے۔ اس اصل عظیم کی تاکید کے لیے بہت سارے نصوص قرآن و سنت میں وارد ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک اللہ عزوجل کا یہ فرمان ہے : ﴿قُلْ إِن كَانَ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ وَإِخْوَانُكُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَالٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَاكِنُ تَرْضَوْنَهَا أَحَبَّ
Flag Counter