Maktaba Wahhabi

302 - 444
ہیں کہ ہر مخلوق کی اجل اللہ ذوالجلال کی طرف سے مقرر ہے۔ اور یہ کہ بلاشبہ کوئی بھی جان اللہ رب العالمین کے حکم کے بغیر اس کے ہاں تحریر شدہ اجل سے پہلے اور نہ ہی بعد میں موت سے ہمکنار ہو گی۔ چنانچہ اللہ عزوجل کا ارشاد گرامی قدر ہے : ﴿وَلَوْ يُؤَاخِذُ اللّٰهُ النَّاسَ بِظُلْمِهِم مَّا تَرَكَ عَلَيْهَا مِن دَابَّةٍ وَلَـٰكِن يُؤَخِّرُهُمْ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى ۖ فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً ۖ وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ﴾ (النحل:۶۱) ’’اور اگر اللہ تعالیٰ بندوں کو ان کی نافرمانیوں پر (جھٹ) پکڑ لیا کرے تو (ساری) زمین پر ایک جاندار بھی باقی نہ چھوڑے۔ مگر یہ ہے کہ وہ ان کو ایک مقررہ وعدے تک مہلت دیتا ہے۔ اور پھر جب ان کا وعدہ آن پہنچتا ہے تو ایک گھڑی آگے یا پیچھے نہیں ہو سکتے۔‘‘ …اور اگر کوئی جاندار اپنی طبعی موت سے ہمکنار ہو جائے یا اُسے قتل و ذبح کر دیا جائے تو بلاشک و شبہ یہ سب عمل اس کی انتہاء و اختتام کو پہنچنے والی اُس اجل کی بنا پر ہوگا کہ جسے اللہ رب العالمین کے ہاں لکھا جا چکا ہے۔ چنانچہ اللہ تبارک و تعالیٰ ایک دوسرے مقام پر فرماتے ہیں : ﴿وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَن تَمُوتَ إِلَّا بِإِذْنِ اللّٰهِ كِتَابًا مُّؤَجَّلًا وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الْآخِرَةِ نُؤْتِهِ مِنْهَا ۚ
Flag Counter