Maktaba Wahhabi

300 - 444
کیوں نہ ہوں گے مگر یہ ہے کہ صرف اس صورت میں کہ :اللہ رحیم و کریم اپنی رحمت اور اپنے فضل کے ساتھ کسی کو ڈھانپ لے اور پھر اپنی خاص مہربانی کے ساتھ اُسے جنت میں داخل کر دے۔ چنانچہ اللہ تبار ک و تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ وَمَن يَتَّبِعْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ فَإِنَّهُ يَأْمُرُ بِالْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ ۚ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ مَا زَكَىٰ مِنكُم مِّنْ أَحَدٍ أَبَدًا وَلَـٰكِنَّ اللّٰهَ يُزَكِّي مَن يَشَاءُ وَاللّٰهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ﴾ (النور:۲۱) ’’مسلمانوں شیطان کے قدم بقدم مت چلو (اس کی پیروی نہ کرو) اور جو کوئی شیطان کی پیروی کرے گا (وہ گمراہ ہو گا اور) اس لیے کہ شیطان تو بے حیائی اور برے ہی کام کرنے کو (اسے) کہے گا۔ اور اگر اللہ تعالیٰ کا فضل اور کرم تم پر نہ ہوتا تو تم میں سے کوئی بھی (گناہ سے) پاک کبھی نہ رہ سکتا۔ لیکن اللہ (اپنے بندوں میں سے) جس کو چاہتا ہے پاک کر دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ (سب) سنتا جانتا ہے۔‘‘ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَامِنْ أَحَدٍ یُدْخِلُہُ عَمَلُہُ الجنَّۃَ)) فقِیل:ولا أَنْتَ؟ یارسول اللّٰہ! قَالَ:((وَلاَ أَنَا ؛ إِلاَّ أَنْ یَتَغَمَّدَنِي رَبِّیْ بِرَحْمَۃٍ)) ’’کوئی ایسا شخص نہیں ہے کہ جسے اُس کے اعمال جنت میں داخل کر سکیں۔‘‘سوال کیا گیا:اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی نہیں اے اللہ کے رسول ! فرمایا:’’ اور میں بھی نہیں۔ اِلاّ یہ کہ میرا رب کریم مجھے اپنی رحمت (اور بخشش) کے ساتھ ڈھانپ لے۔ ‘‘[1] اور اہل السنۃ والجماعۃ سلفی جماعت حقہ کے لوگ ہر اُس شخص کے لیے اللہ کے
Flag Counter