Maktaba Wahhabi

298 - 444
بِالْجَنَّۃِ‘‘ کی گواہی دیتے ہیں۔ بعینہ دیگر وہ سب حضرات گرامی کہ جن کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت کی خوشخبری دی ہم ان کے لیے بھی اہل جنت ہونے کی گواہی دیتے ہیں۔ سیّدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَبُوْ بَکْرٍ فِی الْجَنَّۃِ، وَعُمَرُ فِیْ الْجَنَّۃِ، وَعُثْمَانُ فِی الْجَنَّۃِ، وَعَلِیُّ فِیْ الْجَنَّۃِ، وَطَلْحَۃُ فِی الْجَنَّۃِ، وَالزُّبَیْرُ فِی الْجَنَّۃِ، وَعَبْدُالرَّحْمٰنُ بْنُ عَوْفٍ فِی الْجَنَّۃِ، وَسَعْدُ بْنُ اَبِیْ وَقَّاصٍ فِی الْجَنَّۃِ، وَسَعِیْدُ بْنُ زَیْدٍ فِی الْجَنَّۃِ، وَاَبُوْ عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ فِی الْجَنَّۃِ)) ’’ابو بکر عبداللہ بن عثمان ابو قحافہ (اول خلیفۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بلافصل) جنتی ہیں۔ خلیفۂ ثانی واول امیر المومنین عمر بن خطاب جنتی ہیں۔ خلیفہ ٔ ثالث امیر المومنین عثمان بن عفان ذُوالنُّوَرین جنتی ہیں۔ خلیفۂ رابع ابوتراب علي بن ابو طالب جنتی ہیں۔ طلحہ بن عبید اللہ بھی جنتی ہیں۔ حواری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زبیر بن عوام بھی جنتی ہیں۔ عبدالرحمن بن عوف بھی جنت میں جائیں گے۔ سعد بن ابی وقاص بھی جنت والوں میں سے ہیں۔ سعید بن زید بھی جنتی ہیں اور امین الامہ ابو عبیدہ ابن الجراح بھی جنت والوں میں سے ہیں۔ رضی اللہ عنہم اجمعین وارضوہ۔‘‘[1] اسی طرح (صحیح اسناد سے مروی نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مرفوع احادیث مبارکہ میں) بہت سارے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے لیے جنت کی گواہی ثابت ہے۔ جیسے کہ ساداتنا:
Flag Counter