کچھ کام نہ آئی۔ میری دولت بھی خاک میں مل گئی۔ (حکم ہوگا) اس کو پکڑ لو (باندھ لو) گلے میں طوق ڈالو پھر دوزخ میں دھکیل دو۔ پھر ستر ہاتھ کی ایک زنجیر میں اس کو پرو دو۔‘‘[1]
…اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث سلفی جماعت حقہ کے اہل ایمان و اسلام اس پل ’’صراط‘‘ پر بھی مکمل اور پورا پورا یقین محکم و ایمان جازم رکھتے ہیں کہ جسے جہنم کے اوپر تن کر نصب کر دیا جائے گا۔ اس پل پر سے (تمام کے تمام نیک اور برے ، فاجر و فاسق اور صالح ہر طرح کے لوگ ، حتی کہ انبیاء بھی) گزریں گے۔ نیک صالح لوگ تو اس کو بآسانی پار کر جائیں گے مگر فاجر و فاسق (اور کفار و مشرکین ، مبتدعین واعداء اللہ) اس سے گر کر جہنم میں جا پہنچیں گے۔ [2]
|