Maktaba Wahhabi

225 - 444
قول اور ہر پوشیدہ حرکت کھل کر سامنے آجائے گی۔ اور سینوں میں چھپے تمام عیوب کھل کر سب کے سامنے رسوائی ، بدنامی اور جگ ہنسائی کا سبب بن جائیں گے۔ اللہ جبار وقہار ذوالجلال والاکرام اپنے (تمام نیک اور بد ، مومن اور کافر ، موحد اور مشرک ، عورتوں اور مردوں ، خواندہ وناخواندہ اور ہر نسل و نوع کے) سب بندوں سے قیامت والے دن براہِ راست کلام ، گفتگو کریں گے اس طرح سے کہ ان کے اور اللہ رب کبریاء کے درمیان کوئی ترجمان نہ ہوگا۔ لوگوں کو ان کے اپنے اور ان کے باپوں کے نام سے پکارا جائے گا۔ (جیسے کہ :ہاں بھئی فلاں بن فلاں ! حساب دو، تم نے …الخ) یہ اہل السنۃ والجماعۃ سلفی جماعت حقہ کے اہل ایمان اس بات پربھی ایمان رکھتے ہیں کہ :قیامت والے دن بندوں کے اعمال تولنے کو ایک ترازو قائم کی جائے گی جس کے دوپلڑے ہوں گے۔ اور اس بات پر بھی ایمان جازم رکھتے ہیں کہ :لوگوں کے اعمال و افعال اور اقوال و حرکات والے دفتر…کہ جنہیں شرعی اصطلاح میں ’’صحائف الاعمال ‘‘ کہاجاتا ہے …سب کے سامنے کھول کر پھیلا دیے جائیں گے۔ ﴿وَإِذَا الصُّحُفُ نُشِرَتْ ﴿١٠﴾ وَإِذَا السَّمَاءُ كُشِطَتْ ﴿١١﴾ وَإِذَا الْجَحِيمُ سُعِّرَتْ ﴿١٢﴾ وَإِذَا الْجَنَّةُ أُزْلِفَتْ ﴿١٣﴾ عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا أَحْضَرَتْ﴾ (التکویر:۱۰ تا ۱۴) ’’اور جب نامۂ اعمال پھیلا دیے جائیں گے۔ اور جب آسمان کی کھال کھینچ لی جائے اور جب دوزخ دھکائی جائے (سلگائی جائے) گی اور جب بہشت (مومنوں کے) نزدیک لائی جائے گی۔ اس وقت ہر شخص جان لے گا وہ کیا لایا ہے۔ ‘‘ اور اس کے بعد کہ جب ہر کسی کا حساب ہوتا چلا جائے گا بعض انتہائی خوش نصیب (تمام انبیاء کرام علیہا السلام کے بالعموم اور نبی ختم الرسل سید الجنۃ والبشر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے
Flag Counter