Maktaba Wahhabi

177 - 444
اسے حکیم و خبیر اللہ ذوالعرش المجید نے نہایت واضح فصیح عربی زبان میں نازل فرمایا ہے۔ اور یہ قرآن عظیم ہم تک اُس تواتر کے ساتھ نقل ہو کر پہنچا ہے کہ جس کی طرف کوئی کسی قسم کا شک و شبہ راہ پا ہی نہیں سکتا۔ چنانچہ اللہ عزوجل فرماتے ہیں : ﴿وَإِنَّهُ لَتَنزِيلُ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿١٩٢﴾ نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِينُ ﴿١٩٣﴾ عَلَىٰ قَلْبِكَ لِتَكُونَ مِنَ الْمُنذِرِينَ ﴿١٩٤﴾ بِلِسَانٍ عَرَبِيٍّ مُّبِينٍ ﴿١٩٥﴾ وَإِنَّهُ لَفِي زُبُرِ الْأَوَّلِينَ ﴿١٩٦﴾ أَوَلَمْ يَكُن لَّهُمْ آيَةً أَن يَعْلَمَهُ عُلَمَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ﴾ (الشعراء:۱۹۲تا۱۹۷) ’’اور بے شک یہ قرآن اسی کا اتارا ہوا ہے جو سارے جہانوں کا رب ہے۔ اس کو سچی (امانتدار) روح (یعنی جبریل) صاف عربی زبان میں لے کر تیرے دل پر اتری ہے تاکہ تو لوگوں کو (اللہ کے عذاب سے) ڈرائے اور یہ (یعنی قرآن) اگلے پیغمبروں کی کتابوں میں بھی موجود ہے۔ کیا ان کافروں کو (یعنی مکہ کے مشرکوں کو) یہ نشانی(بس) نہیں ہے کہ بنی اسرائیل کے عالم لوگ اس کو جانتے ہیں۔ ‘‘[1]
Flag Counter