۱۰…اور ان میں سے بعض فرشتوں کی ذمہ داری انسان کے ساتھ رہنے کی ہے۔ وہ ہمیشہ اس کے ساتھ رہتے ہیں ، کبھی اُس سے جدا نہیں ہوتے حتی کہ آدمی کو موت آجائے۔ جیسا کہ سورۂ ق میں مذکور ہے:﴿إِذْ يَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيَانِ عَنِ الْيَمِينِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيدٌ ﴿١٧﴾ مَّا يَلْفِظُ مِن قَوْلٍ إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ ﴿١٨﴾ وَجَاءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ۖ ذَٰلِكَ مَا كُنتَ مِنْهُ تَحِيدُ﴾ (قٓ:۱۷ تا ۱۹) ’’جب دو (لکھ) لینے والے (فرشتے) داہنی اور بائیں طرف بیٹھے ہوئے لکھتے چلے جاتے ہیں۔ منہ سے بات نکالنے کی دیر ہے کہ اس کے پاس ایک (فرشتہ) تیار ہوتا ہے جو راہ دیکھ رہا ہوتا ہے اور موت کی بے ہوشی (سب) حقیقت کھول دے گی۔ (اس وقت اس سے کہا جائے گا) یہی تو وہ ہے (یعنی موت) جس سے تو ڈر کر بھاگتا پھرتا تھا۔ ‘‘[1]
۱۱۔ بعض فرشتوں کے ذمہ ہے کہ وہ بندوں کو عمل خیر کی طرف دعوت دیتے ہیں۔ (اور برائیوں سے روکتے ہیں۔جیسا کہ صحیح احادیث میں مذکور ہے۔)
۱۲۔ بعض فرشتے صالح لوگوں کے جنازوں میں حاضر ہوتے ہیں۔ اور ایسے بھی
|