Maktaba Wahhabi

164 - 444
وَذُرِّيَّاتِهِمْ ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ﴾ (غافر:۷تا ۸) ’’جو (فرشتے) عرش کو اٹھا رہے ہیں اور جو (فرشتے) عرش کے گرد ہیں وہ (سب) اپنے رب کی تسبیح تعریف کے ساتھ بیان کرتے ہیں ، اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ایمان والوں کے لیے بخشش مانگتے ہیں (کہتے ہیں) مالک ہمارے تیری رحمت اور تیرے علم نے ہر چیز کو گھیر لیا ہے۔ تو جو لوگ توبہ کرتے ہیں اور تیری (بتائی ہوئی) راہ پر چلتے ہیں ان کو بخشش دے اور انہیں دوزخ کے عذاب سے بچا دے۔ اے ہمارے رب! اور انہیں ہمیشہ ہمیشہ کی رہائش والی ان جنتوں میں داخل کر جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے اور ان کو بھی جو ان کے باپ دادوں ، ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے لائق ہیں۔ بلاشبہ تو ہی سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے۔ ‘‘ (۲)…﴿هُوَ الَّذِي يُصَلِّي عَلَيْكُمْ وَمَلَائِكَتُهُ لِيُخْرِجَكُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ ۚ وَكَانَ بِالْمُؤْمِنِينَ رَحِيمًا تَحِيَّتُهُمْ يَوْمَ يَلْقَوْنَهُ سَلَامٌ ۚ وَأَعَدَّ لَهُمْ أَجْرًا كَرِيمًا﴾ (الاحزاب:۴۳تا ۴۴) ’’وہی (ربّ کائنات) ہے جو تم پر رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے (تمہارے لیے دعا کرتے ہیں) اس لیے کہ وہ تمہیں (کفر کی) تاریکیوں سے نکال کر (اسلام کی) روشنی میں لائے اور وہ ایمان داروں پر نہایت مہربان ہے۔ جس دن وہ اللہ سے ملیں گے اس دن ان کا تحفہ سلام ہو گا اور اللہ نے ان کے واسطے اچھا ، با عزت اجر تیار کر رکھا ہے۔ ‘‘ ۹…اور ان فرشتوں میں سے بعض وہ ہیں کہ:جو زمین میں علم کی مجالس اور اللہ کے ذکر والے حلقات میں حاضر ہوتے ہیں۔ اور اُنہیں اپنے پروں سے ڈھانپ لیتے ہیں۔ [1]
Flag Counter