وقولہ:{ فَمَنْ یُّرِدِ اللّٰه أَنْ یَّھْدِ یَہٗ یَشْرَحْ صَدْرَہٗ لِلْاِسْلَامِ وَمَنْ یُّرِدْ أَنْ یُّضِلَّہٗ یَجْعَلْ صَدْرَہٗ ضَیِّقًا حَرَجًا کَاَنَّمَا یَصَّعَّدُ فِی السَّمَائِ} (الانعام:۱۲۵) ترجمہ:’’ سو جس شخص کو اللہ تعالیٰ ہدایت دینے کا اراددہ فرمالے اس کے سینہ کو اسلام کیلئے کشادہ کردیتا ہے ،اور جس کو گمراہ کرنے کا ارادہ فرمالے ، اسکے سینہ کو بہت تنگ کردیتا ہے جیسے کوئی آسمان میں چڑھتا ہے‘‘ آیت کی تشریح …شرح… قولہ تعالیٰ :’’فَمَنْ یُّرِدِ اللّٰه أَنْ یَّھْدِ یَہ ‘‘میں ’’من‘‘ کلمۂ شرط ہے، جو فعلِ شرط اور جوابِ شرط کا متقاضی ہوتا ہے، اور دونوں کو جزم دیتا ہے ،یہاں ’’ یُّرِد‘‘ فعلِ شرط ہے ،اور ’’ یَشْرَحْ‘‘ جوابِ شرط ۔ آیت کا معنی یہ ہے اللہ تعالیٰ جس شخص کی توفیق وہدایت کا فیصلہ فرمالے اور اس کے دل کو ہر خیر کو قبول کرنے والا بنانے کا ارادہ فرمالے تو اس کے سینے کو حق کیلئے خوب وسعت عطا فرمادیتا ہے حتی کہ وہ انتہائی روشن اور وسیع سینے کے ساتھ دینِ اسلام کو قبول کرلیتا ہے ۔ ’’ وَمَنْ یُّرِدْ أَنْ یُّضِلَّہٗ یَجْعَلْ صَدْرَہٗ ضَیِّقًا‘‘ یعنی اللہ سبحانہ وتعالیٰ جس شخص کو قبولِ حق سے پھیرنا چاہتا ہے تو اس کے سینے کی وسعت کو ختم کرکے اسے بہت تنگ بنادیتا ہے ، اس تنگی کی موجودگی میں حق کے داخل ہونے کی کوئی گنجائش نہیں رہتی ۔’’حَرَجًا‘‘ ’’ضَیِّقًا‘‘ کی معنوی تاکید ہے ۔ ’’ کَاَنَّمَا یَصَّعَّدُ فِی السَّمَائِ‘‘ ’’ یصعد‘‘ اصل میں ’’یتصعد‘‘ تھا مقصد یہ ہے کہ جس کے سینے کو اللہ تعالیٰ تنگ کردیتا ہے وہ بار بار تکلف کے ساتھ ایسی چیز کی کوشش کرتا ہے جو اس کے |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |