Maktaba Wahhabi

69 - 175
حضرت ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا ’’ایک آدمی ثواب اور ناموری حاصل کرنے کے لئے جہاد کرتا ہے، اس کے لئے کیا ہے؟‘‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اس کے لئے کوئی ثواب نہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ الفاظ تین مرتبہ ارشاد فرمائے ۔ ہر بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یہی فرمایا ’’اس آدمی کے لئے کوئی اجر و ثواب نہیں۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اللہ تعالیٰ کوئی عمل قبول نہیں فرمایا جب تک وہ خالص اس کے لئے نہ کیا گیا ہو اور اس سے مقصود محض اس کی رضا طلبی نہ ہو۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَجُلاً قَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم رَجُلٌ یُرِیْدُ الْجِہَادَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَہُوَ یَبْتَغِیْ عَرَضًا مِنْ عَرَضِ الدُّنْیَا فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ا ((لاَ اَجْرَ لَہٗ )) فَأَعْظَمَ ذٰلِکَ النَّاسُ وَ قَالُوْا لِلرَّجُلِ عُدْ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ ا فَلَعَلَّکَ لَمْ تُفَہِّمْہُ فَقَالَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم رَجُلٌ یُرِیْدُ الْجِہَادَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ ہُوَ یْبَتَغِیْ عَرَضًا مِنْ عَرَضِ الدُّنْیَا فَقَالَ ((لاَ اَجْرَلَہٗ )) فَقَالُوْا لِلرَّجُلِ عُدْ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ ا فَقَالَ لَہُ الثَّالِثَۃَ فَقَالَ لَہٗ ((لاَ اَجْرَ لَہٗ)) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ایک آدمی جہاد فی سبیل اللہ کا ارادہ رکھتا ہے اور ساتھ دنیا کا مال بھی حاصل کرنا چاہتا ہے (اس کے لئے کتنا ثواب ہے؟) ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اس کے لئے کوئی اجرو ثواب نہیں۔‘‘ لوگوں نے اسے بہت بڑی بات سمجھا اور اس آدمی سے کہا ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دوبارہ مسئلہ دریافت کرو شاید تم اپنی بات اچھی طرح واضح نہیں کرسکے۔‘‘ اس آدمی نے پھر دریافت کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ایک آدمی جہاد فی سبیل اللہ کا ارادہ رکھتا ہے اورساتھ دنیا کا مال بھی حاصل کرنا چاہتا ہے (اس کے لئے کتنا ثواب ہے؟)‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اس کے لئے کوئی اجر وثواب نہیں۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پھر اس آدمی سے کہا ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پھر مسئلہ دریافت کرو۔‘‘ اسے نے تیسری بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی سوال کیا ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اس کے لئے کوئی اجر نہیں۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter