Maktaba Wahhabi

150 - 175
حضرت ابو اسید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں بدر کے دن جب ہم صفیں بنا چکے تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب مشرک تمہارے قریب پہنچیں یعنی تمہارے نشانے کی زد میں آجائیں تو انہیں تیر مارو اور اپنے تیر محفوظ رکھو۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 176 جنگ کے وقت خاموش اور پرسکون رہنا چاہئے۔ عَنْ قَیْسِ بْنِ عُبَادٍ قَالَ : کَانَ اَصْحَابُ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم یَکْرَہُوْنَ الصَّوْتَ عِنْدَ الْقِتَالِ ۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت قیس بن عباد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جنگ کے وقت آواز بلند کرنا ناپسند فرماتے تھے۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 177 دوران جنگ دعا کرنا مستحب ہے۔ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((ثِنْتَانِ لاَ تُرَدَّانِ اَوْ قَلَّمَا تُرَدَّانِ اَلدُّعَائُ عِنْدَ النِّدَائِ وَ عِنْدَ الْبَأْسِ حِیْنَ یُلْحِمُ بَعْضُہُمْ بَعْضًا)) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’دو موقعوں کی دعائیں رد نہیں کی جاتیں یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کم ہی رد کی جاتی ہیں ف اذا ن کے وقت کی دعا ق جنگ کیو قت ، جب دونوں لشکر ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوجائیں۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 178 کسی مہم پر روانگی کے لئے چار افراد، دستہ کے لئے چار سو افراد، لشکر کے لئے چار ہزار افراد کی تعداد کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہتر قرار دیا ہے۔ مسئلہ 179 بارہ ہزار کی تعداد پر مشتمل فوج قلت تعداد کے سبب کبھی شکست نہیں کھا سکتی۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عنہما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((خَیْرُ الصَّحَابَۃِ اَرْبَعَۃً وَ خَیْرُ السَّرَایَا اَرْبَعُ مِائَۃٍ وَ خَیْرُ الْجُیُوْشِ اَرْبَعَۃُ آلاَفٍ وَلاَ یُغْلَبُ اثْنَا عَشَرَاَلْفًا مِنْ قِلَّۃٍ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[3] (صحیح)
Flag Counter