Maktaba Wahhabi

138 - 175
بِالْحَقِّ وَ اَکْلُ مَالِ الْیَتِیْمِ وَ اَکْلُ الرِّبَا وَالتَّوَلّٰی یَوْمَ الزَّخْفِ وَ قَذْفُ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلاَتِ الْمُؤْمِنَاتِ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ [1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’سات ہلاک کردینے والی چیزوں سے بچو۔‘‘ عرض کیا گیا’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !وہ کون سی ہیں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’1۔ اللہ تعالیٰ سے شرک کرنا2۔جادو کرنا3۔ ناحق جان کو قتل کرنا جسے اللہ نے حرام ٹھہرایا ہے مگر حق کے ساتھ 4۔یتیم کا مال کھانا5۔ سود کھانا6۔ لڑائی کے دوران (میدان جنگ سے) بھاگنا7۔ کسی پاکدامن ، مومن بھولی بھالی عورت پر تہمت لگانا۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 152 دوران جہاد دشمن کی سرزمین پر قرآن مجید ساتھ لے جانا منع ہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عنہما عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَنَّہٗ کَانَ یَنْہٰی اَنْ یُسَافَرَ بِالْقُرْآنِ اِلٰی اَرْضِ الْعَدُوِّ مَخَافَۃَ اَنْ ینَاَلَہُ الْعَدُوَّ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دشمن پر سرزمین میں قرآن مجید ساتھ لے جانے سے منع فرمایا کرتے تھے ، اس ڈر سے کہ کہیں دشمن اسے چھین نہ لے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 153 دوران جہاد اسلام نے مسلمانوں کو بیشتر معاملات میں ’’قانون قصاص‘‘ کی بنیاد پر دشمن سے معاملات طے کرنے کی اجازت دی ہے۔ مثلاً عہد کی پاسداری یا مہلک ہتھیاروں کا استعمال یا جنگی قیدیوں او رجاسوسوں سے سلوک کا معاملہ وغیرہ۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر26کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔
Flag Counter