Maktaba Wahhabi

137 - 175
مسئلہ 148 امیر جیش کو مسلم افواج کی تمام ممکنہ سہولتوں کا خیال رکھنا چاہئے۔ مسئلہ 149 امراء جیوش کو باہمی مفاہمت، اتحاد اور نظم و ضبط کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ اَبِیْ بُرْدَۃَ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہٖ اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم بَعَثَ مُعَاذًا وَ اَبَا مُوْسٰی اِلَی الْیَمَنِ قَالَ ((یَسِّرَا وَ لاَ تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَ لاَ تُنَفِّرَا وَ تَطَاوَعَا وَلاَ تَخْتَلِفَا )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت سعید بن بردہ اپنے باپ سے اور بردہ نے (سعید کے ) دادا رضی اللہ عنہم سے روایت کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ اور حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا ’’لوگوں کو سہولت دینا، مشکل میں نہ ڈالنا، خوش رکھنا اور نفرت نہ دلانا، اتفاق رکھنا اور اختلاف پیدا نہ کرنا۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 150 دشمن سے مقابلہ کی تمنا نہیں کرنی چاہئے البتہ جب مقابلہ ہوجائے تو پھر ثابت قدم رہنا چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ ((لاَ تَمَنَّوْا لِقَائَ الْعَدُوِّ فَاِذَا لَقِیْتُمُوْہُمْ فَاصْبِرُوْا)) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’دشمن سے مقابلہ کی تمنا نہ کرو اور جب مقابلہ کرو تو صبر سے کام لو۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 151 میدان جنگ سے بھاگنا کبیرہ گناہ ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((اِجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوْبِقَاتِ )) قِیْلَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ! مَا ہُنَّ ؟ قَالَ ((اَلشِّرْکُ بِاللّٰہِ وَالسِّحْرُ وَقَتْلُ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلاَّ
Flag Counter