Maktaba Wahhabi

103 - 175
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا ’’جہاد کے برابر کون سا عمل ہے؟‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’تم اس کی طاقت نہیں رکھتے۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے دویا تین بار یہ سوال کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی جواب ارشاد فرمایا ۔ تیسری بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ’’مجاہد کی مثال اس شخص کی سی ہے جو (مسلسل) روزے رکھے (مسلسل) اللہ کے حضور قیام کرے، اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کرے نہ روزہ ترک کرے نہ قیام چھوڑے ، یہاں تک کہ وہ جہاد سے واپس لوٹ آئے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 69 مجاہد کی مدد کرنا اللہ کے ذمہ ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((ثَلاَ ثَۃٌ حَقٌّ عَلَی اللّٰہِ عَوْنُہُمُ الْمُجَاہِدُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالْمُکَاتَبُ الَّذِیْ یُرِیْدُ الْأَدَائَ وَالنَّاکِحُ الَّذِیْ یُرِیْدُ الْعِفَافَ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (حسن) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا ’’تین آدمیوں کی مدد کرنا اللہ کے ذمہ ہے ۔ف مجاہد فی سبیل اللہ ق غلام جو اپنی قیمت ادا کرنے کے لئے کتابت (یعنی معاہدہ) کرنا چاہتا ہے (تاکہ آزادی حاصل کرسکے) ك گناہ سے بچنے کے لئے نکاح کرنے والا۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 70 تین آدمیوں کے لئے اللہ تعالیٰ ضمانت دیتا ہے۔ف اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا ق مسجد میں نماز کے لئے جانے والا ك اپنے گھر میں سلام کہہ کر داخل ہونے والا۔ عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ الْبَاہِلِیِّ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ ((ثَلاَ ثَۃٌ کُلُّہُمْ ضَامِنٌ عَلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ رَجُلٌ خَرَجَ غَازِیًا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَہُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللّٰہِ حَتّٰی یَتَوَفَّاہُ فَیُدْخِلَہُ الْجَنَّۃَ اَوْ یَرُدَّہٗ بِمَا نَالَ مِنْ اَجْرٍ وَ غَنِیْمَۃٍ وَ رَجُلٌ رَاحَ اِلَی الْمَسْجِدِ فَہُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللّٰہِ حَتّٰی یَتَوَفَّاہُ فَیُدْخِلُہُ الْجَنَّۃَ اَوْ یَرُدَّہٗ بِمَا نَالَ مِنْ اَجْرٍ وَ غَنِیْمَۃٍ وَ رَجُلٌ دَخَلَ بَیْتَہٗ بِسَلاَمٍ فَہُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] (صحیح) حضرت ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تین آدمی اللہ تعالیٰ کی
Flag Counter