Maktaba Wahhabi

102 - 175
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’سب لوگوں سے بہتر زندگی اس آدمی کی ہے جو جہاد میں اپنے گھوڑے کی پیٹھ پر بیٹھ کر لگام تھامے ہوئے دوڑا پھرتا ہے جب کسی طرف سے( حملہ کا) شور یا گھبراہٹ کی آواز سنتا ہے تو قتل ہونے کے لئے اس طرف دوڑ پڑتا ہے۔ موت کو موت کی جگہوں میں تلاش کرتا پھرتا ہے اور اس آدمی کی زندگی بھی بہتر ہے جو پہاڑ کی چوٹیوں میں سے کسی چوٹی پر یا پہاڑ کی وادیوں میں سے کسی وادی میں رہتا ہے۔ نماز پڑھتا ہے، زکاۃ ادا کرتا ہے اور موت تک اللہ کی بندگی کرتا ہے ، لوگوں میں سے اس شخص کے علاوہ کوئی دوسرا خیر پر نہیں۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 67 مجاہد جب تک جہاد میں رہتا ہے اسے مسلسل روزے رکھنے، مسلسل قیام کرنے ، ہر وقت اللہ سے ڈرنے ، مسلسل رکوع کرنے اور مسلسل سجدہ کرنے والے عابد کے برابر ثواب ملتا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ للّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ ((مَثَلُ الْمُجَاہِدِ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ اَعْلَمُ بِمَنْ یُجَاہِدُ فِیْ سَبِیْلِہٖ کَمَثَلِ الصَّائِمِ الْقَائِمِ الْخَاشِعَ الرَّاکِعِ السَّاجِدِ)) رَوَاہُ النِّسَائِیُّ [1] (صحیح) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے مجاہد فی سبیل اللہ کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی (مسلسل) روزے رکھے ، (مسلسل)قیام کرے (ہروقت) اللہ سے ڈرے،( مسلسل)حالت رکوع میں رہے (مسلسل) سجدے میں پڑا رہے۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 68 مجاہد کے اجرو ثواب کو کوئی نہیں پہنچ سکتا۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قِیْلَ لِلنَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم مَا یَعْدِلُ الْجِہَادَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ ؟ قَالَ ((لاَ تَسْتَطِیْعُوْنَہٗ )) قَالَ : فَأَعَادُوْا عَلَیْہِ مَرَّتَیْنِ اَوْ ثَلاَ ثًا کُلُّ ذٰلِکَ ، یَقُوْلُ : لاَ تَسْتَطِیْعُوْنَہٗ ، وَقَالَ فِی الثَّالِثَۃِ (( مَثَلُ الْمُجَاہِدِ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ کَمَثَلِ الصَّائِم ِالْقَائِمِ الْقَانِتِ بِاٰیَاتِ اللّٰہِ لاَ یَفْتُرُ مِنْ صِیَامٍ وَ لاَ صَلاَۃٍ حَتّٰی یَرْجِعَ الْمُجَاہِدُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ تَعَالٰی )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2]
Flag Counter