Maktaba Wahhabi

55 - 99
حضرت قیس بن عباد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جنازے کے ساتھ آواز بلند کرنا ناپسند فرماتے تھے۔اسے بیہقی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 120 جنازے کے ساتھ آگے پیچھے ، دائیں بائیں چلنا جائز ہے البتہ پیچھے چلنا افضل ہے۔ مسئلہ 121 جنازے کے ساتھ سواری پر جانا درست ہے لیکن سوار کو جنازے کے پیچھے چلنا چاہئے۔ عَنِ الْمُغِیْرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((اَلرَّاکِبُ یَسِیْرُ خَلْفَ الْجَنَازَۃِ وَ الْمَاشِیْ یَمْشِیْ خَلْفَہَا وَ اَمَامَہَا وَ عَنْ یَمِیْنِہَا وَ عَنْ یَسَارِہَا قَرِیْبًا مِنْہَا )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗد[1] (صحیح) حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’سوار جنازے کے پیچھے رہے اور پیدل جنازے کے قریب رہتے ہوئے آگے پیچھے، دائیں بائیں چل سکتا ہے۔‘‘ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عَلِیٍّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((اَلْمَشْیُ خَلْفَہَا اَفْضَلُ مِنَ الْمَشْیِ اَمَامَہَا)) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالْبَیْہَقِیُّ [2] (حسن) حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جنازے کے پیچھے چلنا ، آگے چلنے سے افضل ہے۔‘‘ اسے احمد اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 122 جب تک جنازہ زمین پر نہ رکھا جائے اس وقت تک بیٹھنا منع ہے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((اِذَا رَأَیْتُمُ الْجَنَازَۃَ فَقُوْمُوْا فَمَنْ تَبِعَہَا فلَاَ یَقْعُدْ حَتّٰی تُوْضَعَ )) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ [3] حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب جنازہ دیکھو تو کھڑے ہوجاؤ اور جو شخص جنازے کے ساتھ جائے وہ اس وقت تک نہ بیٹھے جب تک جنازہ نیچے نہ رکھ دیاجائے۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 123 جنازہ اٹھانے کے بعد وضو کرنا مستحب ہے۔
Flag Counter