Maktaba Wahhabi

53 - 99
بــَابُ الْجَنَــــــازَۃِ جنازہ کے مسائل مسئلہ 114 جنازہ لے جانے میں جلدی کرنی چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اَسْرَعُوْا بِالْجَنَازَۃِ فَاِنْ تَکُ صَالِحَۃً فَخَیْرٌ تُقَدِّمُوْنَہَا وَ اِنْ تَکُ سِوٰی ذٰلِکَ فَشَرٌّ تَضَعُوْنَہٗ عَنْ رِقَابِکُمْ )) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جنازہ کے معاملے میں جلدی سے کام لو اگر مرنے والا نیک ہے تو اس کے لئے بھلائی ہے لہٰذا اسے بھلائی کی طرف (جلدی)پہنچاؤ اگر مرنے والا گنہگار ہے تو اس کے لئے برائی ہے لہٰذا اسے اپنے کندھوں سے جلدی اتار ڈالو۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ ((اِذَا وُضِعَتِ الْجَنَازَۃُ وَاحْتَمَلَہَا الرِّجَالُ عَلٰی اَعْنَاقِہِمْ فَاِنْ کَانَتْ صَالِحَۃً قَالَتْ قَدِّمُوْنِیْ وَ اِنَ کَانَتْ غَیْرَ صَالِحَۃٍ قَالَتْ لِاَہْلِہَا یَا وَیْلَہَا اَیْنَ تَذْہَبُوْنَ بِہَا یَسْمَعُ صَوْتَہَا کُلُّ شَیْئٍ اِلاَّ الْاِنْسَانَ وَ لَوْ سَمِعَہٗ صَعِقَ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب جنازہ تیار ہوجاتا ہے اور لوگ اسے کندھوں پر اٹھاتے ہیں تو نیک آدمی کہتا ہے ’’مجھے جلدی لے چلو۔‘‘ اگر گناہ گار آدمی ہے تو گھر والوں سے کہتا ہے ’’ہائے افسوس! مجھے کہاں لئے جارہے ہو؟‘‘ اس کی یہ آواز انسانو ں کے علاوہ تمام مخلوق سنتی ہے ۔ اگر انسان سن لیں تو بے ہوش ہوجائیں۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 115 جنازے کے ساتھ جانا مسلمان کا مسلمان پر حق ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ ((حَقُّ الْمُسْلِمِ عَلَی الْمُسْلِمِ خَمْسٌ رَدُّ السَّلاَمِ وَ عِیَادَۃُ الْمَرِیْضِ وَ اِتَّبَاعُ الْجَنَائِزِ وَ اِجَابَۃُ الدَّعْوَۃِ وَ تَشْمِیْتُ الْعَاطِسِ)) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[3]
Flag Counter