Maktaba Wahhabi

54 - 99
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسلمان کے مسلمان پر پانچ حقوق ہیں فسلام کا جواب دیناقمریض کی تیمار داری کرناكجنازے کے ساتھ جانا à دعوت قبول کرنال چھینکنے والے کو چھینک کا جواب دینا۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 116 عورتوں کا جنازے کے ساتھ نہ جانا افضل ہے۔ عَنْ اُمِّ عَطِیَّۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : نُہِیْنَا عَنْ اِتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَ لَمْ یُعْزَمْ عَلَیْنَا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہمیں (عورتوں کو) جنازے کے ساتھ جانے سے منع کیا گیا ہے، لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم پر سختی نہیں فرمائی۔اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 117 جس جنازے کے ساتھ خلافِ شرع کام ہوں اس کے ساتھ جانا منع ہے۔ مسئلہ 118 جنازے کے ساتھ خوشبو یا آگ وغیرہ لے جانا منع ہے۔ مسئلہ 119 جنازے کے ساتھ اونچی آواز میں کلمہ طیبہ کا ورد کرنا یا قرآنی آیات پڑھنا منع ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((اَنْ تُتْبَعَ جَنَازَۃٌ مَعَہَا رَانَۃٌ)) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَابْنُ مَاجَۃَ [2] (حسن) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جنازے کے ساتھ جانے سے منع فرمایا ہے جس کے ساتھ نوحہ اور ماتم کرنے والی عورتیں ہوں۔ اسے احمد اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم (( لاَ تُتْبَعُ الْجَنَازَۃُ بِصَوْتٍ وَ لاَ نَارٍ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَ اَبُوْدَاؤٗدَ[3] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جنازے میں (اونچی )آوازیا آگ کے ساتھ نہ چلا جائے۔‘‘ اسے احمد اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ عَنْ قَیْسِ بْنِ عَبَّادٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ اَصْحَابُ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم یَکْرَہُوْنَ رَفْعَ الصَّوْتِ عِنْدَ الْجَنَائِزِ۔ رَوَاہُ الْبَیْہَقِیُّ[4] (صحیح)
Flag Counter