Maktaba Wahhabi

45 - 99
بــَابُ غُسْلِ الْمَیِّتِ غسل میت کے مسائل مسئلہ 90 میت کو غسل دینے سے پہلے اچھی طرح ٹٹولنا چاہئے تاکہ اگر پیٹ میں کوئی فضلہ وغیرہ ہو تو وہ خارج ہوجائے اور جسم اچھی طرح پاک و صاف ہوجائے۔ مسئلہ 91 قریب ترین رشتہ داروں کو میت لحد میں اتارنی چاہئے۔ عَنْ عَلِیٍّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ غَسَّلْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَذَہَبْتُ اَنْظُرُ مَا یَکُوْنُ مِنَ الْمَیِّتِ فَلَمْ اَرَ شَیْئًا وَ کَانَ طَیِّبًا حَیًّا وَ مَیِّتًا وَ وَلّٰی دَفْنَہٗ وَ اِجْنَانَہٗ دُوْنَ النَّاسِ أَرْبَعَۃٌ عَلِیٌّ وَالْعَبَّاسُ وَالْفَضْلُ وَصَالِحٌ مَوْلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ لَحَدَ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم لَحْدًا فَنَصَبَ عَلَیْہِ اللَّبِنَ نَصْبًا ۔ رَوَاہُ الْحَاکِمُ وَالْبَیْہَقِیُّ[1] (صحیح) حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو غسل دینے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم اطہر کو ٹٹولا ، کوئی چیز نہ پائی ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس طرح زندگی میں پاک صاف تھے اسی طرح اپنی وفات کے بعد بھی پاک اور صاف تھے۔ لوگوں میں سے چار آدمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم اطہر قبر میں اتارنے پر مامور ہوئے، ان میں حضرت علی رضی اللہ عنہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے داماد) حضرت عباس رضی اللہ عنہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا) ، حضرت فضل رضی اللہ عنہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت صالح رضی اللہ عنہ شامل تھے۔ ان حضرات نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو لحد میں اتار ا اور اوپر کچی اینٹیں نصب کیں۔ اسے حاکم اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 92 میت کے غسل کا آغاز وضو سے کرنا چاہئے۔ مسئلہ 93 غسل کے لئے استعمال ہونے والے پانی میں بیری کے پتے ڈالنا مسنون ہیں۔
Flag Counter