Maktaba Wahhabi

46 - 99
مسئلہ 94 غسل طاق (تین ، پانچ یا سات) مرتبہ دینا چاہئے۔ مسئلہ 95 آخری بار غسل دینے کے لئے پانی میں کافور ڈالنا مسنون ہے۔ مسئلہ 96 میت خاتون ہو تو غسل کے بعد سرکے بالوں کی تین چوٹیاں بنا کر پیچھے ڈال دینی چاہئیں۔ عَنْ اُمِّ عَطِیَّۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَتْ : دَخَلَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ نَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَہٗ فَقَالَ ((اِغْسِلْنَہَا ثَلاَ ثًا اَوْ خَمْسًا اَوْ اَکْثَرَ مِنْ ذٰلِکَ اِنْ رَأَیْتُنَّ بِمَائٍ وَ سِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِی الْآخِرَۃِ کَافُوْرًا اَوْ شَیْئًا مِنْ کَافُوْرٍ فَاِذَا فَرَغْتُنَّ فَاذَّنَنِیْ)) فَلَمَّا فَرَغْنَا اَذَّنَاہُ فَأَلْقٰی اِلَیْنَا حِقْوَہٗ فَقَالَ ((اَشْعِرْنَہَا اِیَّاہُ)) وَ فِیْ رِوَایَۃٍ ((اِغْسِلْنَہَا ثَلاَ ثًا اَوْ خَمْسًا اَوْ سَبْعًا وَ اَبْدَئُ وْا بِمِیَامِنِہَا وَ مَوَاضِعِ الْوُضُوْئِ مِنْہَا )) فَقَالَتْ فَضَفَرْنَا شَعْرَہَا ثَلاَ ثَۃَ قُرُوْنٍ وَ أَلْقَیْنَاہَا خَلْفَہَا۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[1] حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب ہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی (حضرت زینب رضی اللہ عنہا ) کو غسل دے رہی تھیں ، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا ’’اسے تین یا پانچ مرتبہ یا اگر مناسب سمجھو تو اس سے بھی زیادہ مرتبہ غسل دینا اور پانی میں بیری کے پتے ڈال لینا جب تم غسل دے چکو تو مجھے اطلاع دینا۔‘‘ چنانچہ جب ہم فارغ ہوگئیں تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع دی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنا تہہ بند ہماری طرف پھینکا اور فرمایا’’یہ اس کے جسم پر لپیٹ دو۔‘‘ ایک دوسری روایت میں یہ الفاظ ہیں ’’اسے طاق مرتبہ یعنی تین ، پانچ یا سات مرتبہ غسل دو اور آغاز وضو کے اعضاء سے داہنی طرف سے کرو۔‘‘ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے( غسل کے بعد)سر کے بالوں کی تین چوٹیاں بنائیں اور انہیں پیچھے کی طرف کردیا ۔ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 97 غسل دینے والا میت میں کوئی ناگوار چیز دیکھ کر پردہ پوشی کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف فرمائے گا۔ عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((مَنْ غَسَّلَ مَیِّتًا فَسَتَرَہٗ سَتَرَہُ اللّٰہُ مِنَ الذُّنُوْبِ وَ مَنْ کَفَّنَ مُسْلِمًا کَسَاہُ اللّٰہُ مِنَ السُّنْدُسِ)) رَوَاہُ الطَّبْرَانِیُّ[2] (حسن) حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے کسی میت کو غسل دیا (اور کوئی ناگوار چیز دیکھ کر) اس کی پردہ پوشی کی اللہ اس کے گناہوں کی پردہ پوشی فرمائے گا اور جس نے کسی مسلمان کو کفن دیا اللہ تعالیٰ اسے (قیامت کے دن) سندس کا لباس پہنائے گا۔‘‘ اسے طبرانی نے
Flag Counter