Maktaba Wahhabi

44 - 99
حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے بیعت لیتے وقت عہد لیا تھا کہ ’’ہم نوحہ نہیں کریں گی۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 88 تعزیت کے وقت خاموشی سے آنسو بہانا یا رونا جائز ہے۔ وضاحت : حدیث مسئلہ نمبر75کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 89 اہل میت کو بڑے یا چھوٹے کھانے کا اہتمام کرنا منع ہے۔ عَنْ جَرِیْرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ الْبَجَلِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کُنَّا نَرَی الْإِجْتِمَاعَ اِلٰی أَہْلِ الْمَیِّتِ ، وَ صَنْعَۃَ الطَّعَامِ مِنَ النِّیَاحَۃِ ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَابْنُ مَاجَۃَ [1] (صحیح) حضرت جریربن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میت دفن کرنے کے بعد اہل میت کے گھر جمع ہونا اور ان کے ہاں کھانا کھانا ہم نوحہ میں شمار کیا کرتے تھے۔‘‘ اسے احمد اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ تعزیت کے متعلق وہ امور جو سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ۔ 1 تعزیت کے لئے ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا۔ 2 تعزیت کے لئے ہاتھ اٹھا کر فاتحہ پڑھنا۔ 3 تعزیت کے لئے آنے والے آدمی کا پہلے سے موجود افراد کو بار بار اجتماعی دعا کے لئے درخواست کرنا۔ 4 تین دن سے زیادہ اہل میت کے گھر یا کسی دوسری جگہ بیٹھنے کا اہتمام (پھوڑی ڈالنا) کرنا۔ 5 وفات کے بعد پہلی شب برات یا پہلی عید کے موقع پر نئے سرے سے تعزیت اور سوگ کا اہتمام کرنا۔
Flag Counter