Maktaba Wahhabi

43 - 99
الثَّالِثُ دَعَتْ بِصُفْرَۃَ فَتَمَسَّحَتْ بِہٖ وَ قَالَتْ نُہِیْنَا اَنَّ نُحِدَّ اَکْثَرَ مِنْ ثَلاَثٍ اِلاَّ بِزَوْجٍ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت محمدبن سیرین رحمۃ اللہ علیہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا کا بیٹا فوت ہوگیا ۔ تیسرے دن انہوں نے زرد خوشبو منگوا کر استعمال کی اور فرمایا ’’ہمیں شوہر کے علاوہ کسی اور پر تین دن سے زیادہ سوگ کرنے سے منع کیا گیا ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 86 جس گھر میں وفات ہو ان کے ہاں کھانا پکا کر بھجوانا سنت ہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ جَعْفَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : لَمَّا جَائَ نَعْیُ جَعْفَرٍ قَالَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم ((اِصْنَعُوْا لِآلَ جَعْفَرٍ طَعَامًا فَقَدْ أَتَاہُمْ مَا یَشْغَلُہُمْ اَوْ أَمْرٌ یَشْغَلُہُمْ )) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَژ (حسن ) حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں ’’جب جعفر رضی اللہ عنہ کی وفات کی خبر آئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اہل و عیال کے لئے کھانا تیار کرنے کا حکم دیا اور فرمایا ’’ان لوگوں پر ایسی مصیبت آئی ہے یا فرمایا ایسا موقع آیا ہے جس میں وہ کھانا نہیں پکا سکیں گے۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 87 تعزیت کے موقع پر بین کرنا، چیخنا، چلانا ، کپڑے پھاڑنااور ماتم کرنا منع ہے۔ عَنْ اَبِیْ مَالِکِ الْاَشْعَرِیِّ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((أَرْبَعٌ فِیْ اُمَّتِیْ مِنْ اَمْرِ الْجَاہِلِیَّۃِ لاَ یَتْرُکُوْنَہُنَّ الْفَخْرُ فِی الْأَحْسَابِ وَالطَّعْنُ فِی الْأَنْسَابِ وَالْإِسْتِسَقَائُ بِالنُّجُوْمِ وَالنِّیَاحَۃُ وَ قَالَ النَّائِحَۃُ اِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِہَا تُقَامُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَ عَلَیْہَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ وَ دِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ [2] حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میری امت میں زمانہ جاہلیت کے چار کام ایسے ہیں جنہیں لوگ نہیں چھوڑیں گے فاپنے حسب پر فخر کرناق دوسرے کے حسب پر طعنہ زنی کرناك تاروں سے بارش طلب کرناà (مرنے والوں پر) بین کرکے رونا۔‘‘نیز فرمایا ’’بین کرنے والی عورت اگر مرنے سے قبل توبہ نہیں کرے گی ، تو اسے قیامت کے روز کھڑا کرکے گندھک کا پائجامہ اور کھجلی(خارش) کا کرتا پہنایاجائے گا۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اُمِّ عَطِیَّۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : اَخَذَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم عِنْدَ الْبَیْعَۃِ ((اَنْ لاَ نَنُوْحَ)) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[3]
Flag Counter