Maktaba Wahhabi

30 - 99
نیک آدمی ہے تو اپنی نیکیوں میں اضافہ کرے گا اور اگرگنہگار ہے تو ممکن ہے اللہ تعالیٰ سے معافی مانگ لے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 46 شدید تکلیف میں موت کی آرزو کرنے کا طریقہ۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم ((لاَ یَتَمَنَّیَنَّ اَحَدُکُمُ الْمَوْتَ مِنْ ضُرٍ ّأَصَابَہٗ فَإِنْ کَانَ لاَ بُدَّ فَاعِلاً فَلْیَقُلْ أَللّٰہُمَّ اَحْیِنِیْ مَا کَانَتِ الْحَیَاۃُ خَیْرًا لِّیْ وَ تَوَفَّنِیْ إِذَا کَانَتِ الْوَفَاۃُ خَیْرًا لِّیْ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تم میں سے کوئی بھی آدمی تکلیف یا مصیبت کی وجہ سے موت کی آرزو نہ کرے اور اگر اس کے بغیر چارہ نظر نہ آئے تو یوں کہنا چاہئے ’’یا اللہ! مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک میرے زندہ رہنے میں بھلائی ہے اور مجھے اس وقت وفات دے جب وفات میں میرے لئے بھلائی ہو۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 47 شہادت کی موت کے لئے آرزو اور دعا کرنا مسنون ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ لَوَدِدْتُ اَنِّیْ اُقْتَلُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ثُمَّ اَحْیَا ثُمَّ اقْتُلُ ثُمَّ اَحْیَا ثُمَّ اقْتُلُ ثُمَّ اَحْیَا ثُمَّ اقْتُلُ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، میں پسند کرتا ہوں کہ اللہ کی راہ میں قتل کیاجاؤں پھر زندہ کیا جاؤں ، پھر (اللہ کی راہ میں) قتل کیاجاؤں ، پھر زندہ کیا جاؤں ، پھر (اللہ کی راہ میں) قتل کیاجاؤں، پھر زندہ کیاجاؤں ، پھر (اللہ کی راہ میں) قتل کیاجاؤں ۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ قَالَ عُمَرُ رضي اللّٰه عنه أَللّٰہُمَّ ارْزُقْنِیْ شَہَادَۃً فِیْ بَلَدِ رَسُوْلِکَ ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[3] حضرت عمر رضی اللہ عنہ یہ دعا فرمایا کرتے تھے ’’یا اللہ! مجھے اپنے رسول کے شہر میں شہادت کی موت نصیب فرما۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 48 موت کی تکلیف ناقابل بیان ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : مَاتَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ اِنَّہٗ لَبَیْنَ حَاقِنَتِیْ وَ ذَاقِنَتِیْ فَلاَ أَکْرَہُ شِدَّۃَ الْمَوْتِ لِأَحَدٍ اَبَدًا بَعْدَ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[4]
Flag Counter