Maktaba Wahhabi

41 - 48
نصرالرب فی توثیق سماک بن حرب سماک بن حرب کتب ستہ کے راوی اور اوساط تابعین میں سے ہیں۔ صحیح بخاری وصحیح مسلم میں ان کی درج ذیل روایتیں ہیں: صحیح البخاری: (ح۶۷۲۲ قال: تابعہ یونس وسماک بن عطیۃ وسماک بن حرب۔۔۔۔"الخ( صحیح مسلم: (۲۲۴، ۱۲۸/۴۳۶ ۴۵۸،۴۵۹، ۴۹۹، ۶۰۶، ۶۱۸، ۶۴۳(۶۷۰( ۷۳۴، ۸۶۲، ۸۶۶، ۹۶۵، ۹۷۸، ۱۷۳/۱۰۷۵، ۱۳۸۵، ۱۱/۱۵۰۴، ۶/۱۶۲۸، ۱۸/۱۶۵۱، ۱۳/۱۶۷۱، ۱۶۸۰، (۱۶۹۲(، ۱۶۹۳، ۱۷۴۸، ۶/۱۸۲۱، ۱۸۴۶۷، ۱۹۲۲، ۱۹۸۴، ۲۰۵۳، ۲۱۳۵، ۲۲۴۸، ۲۲۷۷، ۴۴/۲۳۰۵، ۲۳۲۲، ۲۳۲۹، ۲۳۳۹، ۲۳۴۴، ۲۳۶۱، ۲۷۴۵، ۴۲/۲۷۶۳، ۴۳، ۷۸/۲۹۱۹، ۲۹۲۳، ۲۹۷۷، ۲۹۷۸( فوادعبدالباقی کی ترقیم کے مطابق یہ پنتالیس (۴۵( روایتیں ہیں۔ ان میں سے بعض روایتیں دو دفعہ ہیں لہٰذا معلوم ہوا کہ صحیح مسلم میں سماک کی پنتالیس سے زیادہ روایتیں موجود ہیں۔ سنن ابی داؤد ، سنن ترمذی، سنن ابن ماجہ اور سنن النسائی میں ان کی بہت سی روایتیں ہیں۔ اب سماک بن حرب پر جرح اور اس کی تحقیق پڑھ لیں: جارحین اور ان کی جرح * شعبہ: قال یحیٰ بن معین : "سماک بن حرب ثقۃ وکان شعبۃ یضعفہ"۔۔۔ الخ (تاریخ بغداد ۲۱۵/۹ ت ۴۷۹۲( ابن معین ۱۵۷ھ میں پیدا ہوئے اور شعبہ بن الحجاج ۱۶۰ھ میں فوت ہوئے یعنی یہ روایت منقطع ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔ سفیان الثوری : "کان یضعفہ بعض الضعف"
Flag Counter