Maktaba Wahhabi

37 - 48
۱۳: ابن حجر : صدوق فقیہ فی حدیثہ بعض لین وخولط قبل موتہ بقلیل (تقریب التہذیب :۲۶۱۶( ۱۴: حاکم: صحح لہ (المستدرک ۱۶۸/۲ ح ۲۷۰۶( جرح کرنے والے: جرح ۱: البخاری: عندہ مناکیر(الضعفاء للبخاری: ۱۴۸( وقال : منکر الحدیث انا لا اروی عنہ شیئا ۲: ابوحاتم: محلہ الصدق وفی حدیثہ بعض الاضطراب ۳: النسائی: احد الفقہاء لیس بالقوی فی الحدیث (الضعفاء: ۲۵۲( ۴: ابوزرعہ الرازی: ذکرہ فی الضعفاء( ۶۳۳/۲( ۵: العقیلی: ذکرہ فی الضعفاء(۱۴۰/۲( اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ سلیمان جمہور کے نزدیک ثقہ وصدوق ہیں (یاد رہے کہ وہ صحیح مسلم کے راوی ہیں ( لہٰذا اس حدیث میں سلیمان بن موسیٰ کی وجہ سے "لین" (کمزوری( نہیں ہے۔ "خولط بیسیر قبل موتہ" ثابت بھی نہیں ہے اور یہاں غیر مضر ہے۔ وللہ اعلم ابوداؤد نے اس حدیث پر سکوت کیا ہے لہٰذا تھانوی صاحب کے اصول کے مطابق یہ روایت صالح ہے، شیخ البانی نے اس روایت کے بارے میں کہا: "رواہ ابوداؤد (۷۵۹( باسناد صحیح عنہ" (ارواء الغلیل ۸۱۵/۲( تنبیہ: ہمار ے نزدیک یہ روایت مرسل ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے۔ طاؤس: ثقۃ فقیہ فاضل (التقریب : ۳۰۰۹( یہ کتب ستہ کے راوی اور طبقۂ ثالثہ کے تابعی ہیں ، ابن عباس وغیرہ کے شاگرد ہیں۔ اگرچہ ہمارےنزدیک مرسل روایات ضعیف ہوتی ہیں مگر اس روایت کو دو وجہ سے پیش کیا گیا ہے۔
Flag Counter