Maktaba Wahhabi

5 - 83
حرف ِ اوّل کلمہ طیبہ”لااله الااللّٰہ محمدرسول اللّٰہ “دوباتوں پر مشتمل ہے۔ ۱۔ صرف اللہ تعالیٰ کی عبادت ۲۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت درحقیقت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی اطاعت بھی اللہ تعالیٰ کی عبادت ہی ہے اللہ تعالیٰ کے رسول ( پیغامبرونمائندہ) کی حیثیت سے ہو۔ دوسرے علماء اور بزرگوں کی اقتدار رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے تابع ہے گویا مسلمان کا محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) سے حقیقی تعلّق”صرف رسالت“ کا ہے اگر وہ آپ کو اللہ تعالیٰ کا رسول مانتا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جتنی مدح وثنا یا اطاعت واتباع کرے وہ اس کے ایمان میں اضافہ کا باعث ہوگی۔ لیکن رسالت تسلیم کیے بغیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جملہ مدح سرائی ایک دنیاداری ہے اس کی دینی حیثیت کوئی نہیں۔ چنانچہ غیر مسلم مستشرقین اور نام ونہاد مسلمانوں کا دعوائے عقیدت آپ کو ”خاتم الرسل“ مانے بغیر بے وزن ہے۔ یہ درست ہے کہ آپ کی اسی حیثیت رسالت کو دھند لاکرنے میں رسم پرستی اور اندھی تقلید نے ایک کردار ادا کیا ہے۔ لیکن اس کا علاج تو یہ تھا کہ غیروں کی تقلید کے بندھن توڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اتباع کا صحیح رشتہ قائم کرکے اسے مضبوط سے مضبوط تر بنایا جاتا۔ لیکن سازشی عناصر نے مسلمانوں کی اس کمزوری کو بھانپ کر انہیں ”سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم“س سے ہی برگشتہ کرنا شروع کردیا رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور غیر رسول کے فرق کو مبہم بنا کر ”روایت وحدیث“ کےخلاف ایک محاذ کھڑا کرلیا۔ حالانکہ امّت میں فرقہ بندی
Flag Counter