Maktaba Wahhabi

180 - 269
کی آواز لگا رہے تھے۔ میں سعد(رضی اللہ عنہ ) اور اس کے نیزوں اور تیروں کو پیچھے چھوڑ کر تیزی سے کوہِ صفا کی جانب دوڑا۔ جب میں وہاں پہنچا تو وہاں قریش کے قبیلوں کے بہت سے لوگ جمع تھے جو مجھ سے پہلے ہی وہاں آگئے تھے۔جب بہت سارے لوگ جمع ہو گئے تو محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )نے کہا: ’’اے آل غالب! اے آل فہر! (انھوں نے قریش کے قبیلوں کو شمار کرتے ہوئے کہا:) اگر میں کہوں کہ اس وادی کے پیچھے گھڑ سواروں کا دستہ ہے جو تم پر حملہ کرنا چاہتا ہے تو کیا تم میری تصدیق کرو گے؟‘‘ وہاں موجود سب لوگوں نے کہا: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )!ہم نے آپ کو کبھی جھوٹ بولتے ہوئے نہیں پایا۔ پھر آپ نے کہا: ’’میں تمھاری طرف خصوصاً اور باقی لوگوں کی طرف عموماً اللہ کا رسول بنا کر بھیجا گیا ہوں۔‘‘ اس پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا ابو لہب نے ان کی تردید کرتے ہوئے کہا: تیرے ہاتھ ٹوٹ جائیں کیا تو نے اسی لیے ہمیں جمع کیا تھا؟ بڑے بڑے سردار وہاں سے چلے گئے اور اس کے سامنے صحن میں صرف غلام، حوالی اور ضعفائے مکہ ہی رہ گئے۔ مصعب(رضی اللہ عنہ ) نے پوچھا: اے جبیر! پھر کیا ہوا؟ کیا اس کے علاوہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ فرمایا۔ جبیر(رضی اللہ عنہ ) نے کہا: میں نے انھیں یہ کہتے ہوئے بھی سنا کہ ان پر اللہ کی طرف سے وحی کی جاتی ہے۔ پھر انھوں نے کچھ آیات پڑھیں جن کے متعلق وہ یہ گمان کرتے تھے کہ یہ ان پر اللہ کی طرف سے نازل ہوئی ہیں۔ مصعب رضی اللہ عنہ نے پوچھا: اے جبیر! کیا آپ کو وہ آیات یاد ہیں؟ ہاں! ہاں! وہ بار بار یہ آیات پڑھ رہے تھے: ﴿ فَلَا تَدْعُ مَعَ اللّٰهِ إِلَهًا آخَرَ فَتَكُونَ مِنَ الْمُعَذَّبِينَ ،وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ،وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ،فَإِنْ عَصَوْكَ
Flag Counter