Maktaba Wahhabi

169 - 269
ہی نہیں کی، حالانکہ وہ اسے گرانے آیا تھا۔ ابرہہ نے اس بارے میں سوال کیا تو عبدالمطلب نے اپنی مشہور بات کہی: ’’اونٹ تو میرے ہیں لیکن میں اس گھر کا مالک نہیں ہوں جو اس گھر کا مالک ہے وہ اس کی خود ہی حفاظت کرے گا۔‘‘ پھر اس مقدس گھر والے نے اپنے گھر کی حفاظت کرکے دکھائی، اس نے اپنے لشکروں میں سے ایک لشکر بھیجا جس نے ابرہہ کے لشکر کا گھیراؤ کر لیا اور اس نے اپنا عذاب اور گھبراہٹ ایسے لوگوں پر طاری کی جو اپنی حدوں سے تجاوز کر رہے تھے اور چاہتے تھے کہ اس امن والے علاقے کی فضا کو بدامنی سے گدلا کر دیں: ﴿ وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا أَبَابِيلَ،تَرْمِيهِمْ بِحِجَارَةٍ مِنْ سِجِّيلٍ ،فَجَعَلَهُمْ كَعَصْفٍ مَأْكُولٍ ﴾ ’’اس نے ان پر جھنڈ کے جھنڈ پرندے بھیج دیے جو ان پر گھِنگر (پکی مٹی) کی کنکریاں پھینک رہے تھے، پھر اللہ نے انھیں کھائے ہوئے بھوسے کی طرح کر دیا۔‘‘ [1] اللہ سبحانہ و تعالیٰ ان کی اس بات پر تعجب فرماتے ہیں کہ﴿ إِنْ نَتَّبِعِ الْهُدَى مَعَكَ نُتَخَطَّفْ مِنْ أَرْضِنَا ﴾’’ اگر ہم تیرے ساتھ تیری دعوتِ ہدایت کی پیروی کریں تو ہم اپنی زمین سے اچک لیے جائیں گے۔‘‘ [2] یقینا یہ لوگ اپنے دعوے میں جھوٹے ہیں، حقائق کو چھپاتے ہیں اور اپنے کانوں کو دعوتِ حق سے بہرا رکھتے ہیں۔ اللہ رب العزت نے انھیں یہ جواب دیا: ’’اور کیا ہم نے انھیں ایک پُرامن حرمت والے شہر میں جگہ نہیں دی؟ جس کی طرف ہر چیز کے پھل کھینچ لائے جاتے ہیں۔‘‘ جس طرح اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے مکہ مکرمہ کو امن والا بنا
Flag Counter