Maktaba Wahhabi

134 - 222
سے تیار ہوئے اور اکیلے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے چل دیے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تبوک کے مقام پر پہنچ چکے تھے۔ اور وہیں اقامت گزیں تھے۔ ایک دن صحابہ رضی اللہ عنہم نے دور سے گردوغبار اٹھتا دیکھا تو کہنے لگے: کوئی سوار آرہا ہے!! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پتا چلا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((کُنْ أَبَا خَیْثَمَۃَ)) ’’اللہ کرے آنے والا ابوخیثمہ ہو۔‘‘ جب وہ ذرا قریب آگئے تو صحابہ نے کہا: اللہ کی قسم! وہ ابوخیثمہ ہی ہیں۔ ابوخیثمہ رضی اللہ عنہ پہنچے، اونٹ بٹھایا اور سیدھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا۔ آپ نے جواب دیا اور پوچھا: ابوخیثمہ! خیر تو ہے؟ ابو خیثمہ رضی اللہ عنہ نے ساری بات بتادی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کچھ بات چیت کی اور دعا دی۔[1] اس واقعے کے بارے میں ابوخیثمہ رضی اللہ عنہ کے اشعار بھی ہیں جو یہ ہیں: ؎ لَمَّا رَأَیْتُ النَّاسَ فِي الدِّینِ نَافَقُوا أَتَیْتُ الَّتِي کَانَتْ أَعَفَّ وَ أَکْرَمَا وَ بَایَعْتُ بِالْیُمْنٰی یَدِي لِمُحَمَّدٍ فَلَمْ أَکْتَسِبْ إِثْمًا وَ لَمْ أَغْشِ مُحَرَّمًا تَرَکْتُ خَضِیبًا فِي الْعَرِیشِ وَ صِرْمَۃً صَفَایَا کِرَامًا بُسْرُہَا قَدْ تَحَمَّمَا وَ کُنْتُ إِذَا شَکَّ الْمُنَافِقُ أَسْمَحْتُ إِلَی الدِّینِ نَفْسِي شَطْرَہٗ حَیْثُ یَمَّمَا
Flag Counter