Maktaba Wahhabi

73 - 132
دوسری روایت حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:احجار المراء کے مقام پر میری جیریل امین علیہ السلام سے ملاقات ہوئی تو میں نے کہا: اے جبریل، میں ایک ناخواندہ امت کی طرف رسول بنا کر بھیجا گیا ہوں۔ جس میں مردوں و عورتوں کے علاوہ بچے ، بچیاں اورایسے ضعیف العمر بوڑھے بھی ہیں کہ جنہوں نے کبھی کو ئی کتاب پڑھ کر نہیں دیکھی۔ تو جبریل علیہ السلام نے کہا: إن القرآن نزل علی سبعۃ أحرف۔ ’’بلاشبہ قرآن مجید سات حروف پر نازل ہوا ہے۔‘‘ [1] مذکورہ دلائل سے یہ بات بالکل واضح ہو جاتی ہے کہ سات حروف میں قراء ۃ کی اجازت ہجرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دی گئی تھی۔ چنانچہ ابن حجر نے اس حقیقت کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے: ’’یہ بات یقینا پایہ ثبوت کو پہنچ چکی ہے کہ سات حروف میں قرأء ۃ کی آسانی کا نزول ہجرت کے بعد کا واقعہ ہے۔جیسا کہ ابی بن کعب کی حدیث سے واضح ہو چکا ہے کہ جبریل امین علیہ السلام کی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات بنوغفار کے تالاب کے پاس ہوئی تھی اور بنوغفار کا تالاب مدینہ منورہ میں واقع ہے ،جہاں یہ قبیلہ آباد تھا۔ [2]
Flag Counter