Maktaba Wahhabi

72 - 132
اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ اپنی امت کو ایک حرف پر قرآن پڑھائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:میں اللہ سے معافی اور بخشش کا طلب گار ہوں، میری امت اس کی طاقت نہیں رکھتی۔ دوسری ،تیسری اور چوتھی مرتبہ بھی آپ نے جبریل علیہ السلام سے یہی بات کہی تو بالآخر جبریل علیہ السلام اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ پیغام لے کر آئے: إِنَّ اللّٰه یَأْمُرُکَ أَنْ تَقْرَأَ أُمَّتَکَ الْقُرْآنَ عَلَی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ، فَأَیُّمَا حَرْفٍ قَرَئُ وا عَلَیْہِ فَقَدْ أَصَابُوا۔ [1] ’’اللہ تعالی نے حکم دیا ہے کہ اپنی امت کو سات حروف پر قرآن پڑھائیں۔جس حرف کے مطابق بھی وہ قراء ت کریں گے، درست ہو گا۔‘‘ (أضاء ۃ بنی غفار،بنو غفار کا کنواں)مدینہ منورہ کے قریب ایک جگہ کا نام ہے۔الأضائۃ:پانی کے تالاب کو کہتے ہیں،جیسے ’غدیر ‘بھی پانی کے تالاب کو کہا جاتا ہے۔اور بعض نے نزدیک الأضاۃ آبی گزر گاہ کو کہتے ہیں۔اور بنو غفار کی طرف اس کی نسبت کی وجہ یہ ہے کہ یہ قبیلہ اسی جگہ مقیم تھا۔ [2]
Flag Counter