Maktaba Wahhabi

83 - 114
مِنَ الرِّيفِ وَالْقُرَى، قَالَ: ((مَا تَرَوْنَ فِي جَلْدِ الْخَمْرِ؟)) فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ: أَرَى أَنْ تَجْعَلَهَا كَأَخَفِّ الْحُدُودِ، قَالَ: ((فَجَلَدَ عُمَرُ ثَمَانِينَ.)) [1] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم شراب نوشی میں کھجور کی ٹہنی اورجوتوں سےمارا کرتےتھے۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نےچالیس کوڑے مارنےشروع کیے۔ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کےزمانے میں لوگوں نے شہروں سےنکل کر گاؤں میں کھلی فضاؤں میں رہن سہن اختیار کیااورآسودہ ہوگئے (توشراب نوشی کی کثرت ہوگئی)سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نےاس صورتحال کو بھانپ کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے شراب نوشی کی سزا کے بارے رائے طلب کی۔ سیدناعبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نےفرمایا : میری رائے میں سزا کےلحاظ سے کم ترحدوالی سزا اس پر جاری کی جائے۔ ان کےمشورہ پر عمل کرکے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اسی کوڑے کی سزا مقررکی ۔‘‘ پانچویں دلیل عَن أبی هریرة رَضى اللّٰہ تعالى عَنه، أُتِيَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ، قَالَ: ((اضْرِبُوهُ)) قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَمِنَّا الضَّارِبُ بِيَدِهِ، وَالضَّارِبُ بِنَعْلِهِ، وَالضَّارِبُ بِثَوْبِهِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ، قَالَ بَعْضُ القَوْمِ: أَخْزَاكَ اللَّهُ، قَالَ: ((لاَ تَقُولُوا هَكَذَا، لاَ تُعِينُوا عَلَيْهِ الشَّيْطَانَ. [2] ’’سیدنا ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےپاس ایک شرابی لایا گیا۔ آپ نےحاضرین مجلس کواسے مارنے کاحکم دیا۔ سیدنا ابوہریره رضی اللہ عنہ فرماتےہیں کہ ہم سےکوئی اس کوہاتھ سےماررہاتھا، کوئی جوتے سےاورکوئی کپڑے (کےکوڑے) سےجب وہ جانے لگا توکسی نے اسے بددعا دیتے ہوئے کہا:اللہ تجھے رسواکرے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: اس طرح نہ کہو! اس کے معاملے میں شیطان کی مدد نہ کرو۔‘‘ چھٹی دلیل سیدنا عقبہ بن الحارث رضی اللہ عنہ سےمروی ہے: عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ جِيءَ بِالنُّعَيْمَانِ أَوْ بِابْنِ النُّعَيْمَانِ ،شَارِبًا فَأَمَرَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَنْ كَانَ بِالْبَيْتِ أَنْ يَضْرِبُوهُ قَالَ فَضَرَبُوهُ فَكُنْتُ أَنَا فِيمَنْ ضَرَبَهُ بِالنِّعَالِ [3] ’’سیدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نعیمان یا ابن نعیمان کو شراب کے نشہ میں لایا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر میں موجود لوگوں کو حکم دیا کہ انہیں ماریں۔ انہوں نے مارا۔سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں بھی ان لوگوں میں تھا جنہوں نے اس کو جوتوں سے مارا۔‘‘
Flag Counter