Maktaba Wahhabi

105 - 114
ستون متصور ہوتے ہیں یعنی ۱۔ مرد عورت کی مساوات ۲۔ عورتوں کا معاشی استقلال ۳۔ دونوں صنفوں کا آزادانہ اختلاط یورپ میں بڑی تبدیلی صنعتی انقلاب سے آئی’’یورپ میں پہلی مر تبہ مردوں اور عورتوں کے درمیان محبت،معاشرتی یک جہتی اور اجتماعی ہم آہنگی کی جگہ مقابلے کی فضا پیدا ہوئی۔جس نے تحر یک آزاد ی نِسواں کے لیے ایندھن فراہم کیا۔ملازمت کرنیوالی عورت نے معاشی آزادی کا ادراک کیا تو وہ معاشرتی آزادی پر بھی عمل پیرا ہوئی۔گھر،خاندان،اولاد کی پرورش،خاندان کی تنظیم کو بو جھ سمجھنے لگی۔‘‘ [1] مغرب میں عورت کے حقوق کی جدوجہد یہ جدوجہد ایک تاریخ رکھتی ہے ۔مغربی عورت کی موجودہ حیثیت اسی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔اس تحریک کو مختلف نام دئیے گئے مثلاً حقوقِ نسواں ،آز ادیِ نسواں ،نِسائیت یا تحریک نِسائیت کہا گیا: (Women's Right, Sufferage movement, Women Liberation movement, Feminism or Feminist movement).[2] برطانیہ میں تحریک آزادی نسواں میں لیبر موومنٹ کا بنیادی کردار ہے یہ تحریک مارکسی اور اشتراکی اصولوں پر منظم ہوئی۔ جبکہ ا مریکہ کی سب سے موٗثر تحریک، تحریکِ نسواں لبرلLibral National Organisation of Women ہے... [3] ’’امریکہ کے جدید حالات میں بھی یہی یورپی نظریہ کارفرما ہے ’’نیویارک کے قریب سینیکافالز (seneca falls)کے مقام پر (1848ء) میں عورتوں کی ایک ملک گیر کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ایک منشور منظور کیا گیا یہ منشو رِ جذبات"decleration of sentiments"کے نام سے مشہور ہے ۔اس میں کہا گیا ہے: ’’تاریخ انسانی گواہ ہے کہ عورت ہمیشہ مرد کے ظلم و ستم کا شکار رہی ہے۔ آج بھی عورت کی یہ حالت ہے کہ موجودہ جمہوری نظامِ سیاست میں اسکی کوئی آواز نہیں...اسے عوامی نمائندگی کا حق حاصل نہیں...ملک کے
Flag Counter